اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ نیب نے ہر ایک پر دہشت پھیلا رکھی ہے، نیب دنیا کے تمام امور کا انچارج نہیں ہے۔
سپریم کورٹ میں سابق چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کے خلاف تحقیقات روکنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) سے وضاحت طلب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ نیب بتائے کس اختیار کے تحت انکوائری دوبارہ شروع کی ؟
جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ ملزم کی پلی بارگین کرنے کے بعد نیب کا کیا اختیار بنتا ہے ؟ ڈیپارٹمنٹ نے صحیح کیا یا غلط کیا، نیب نے دوبارہ انکوائری کس قانون کے تحت شروع کی؟ نیب نے قانون کے اندر اور اپنے دائرہ اختیار میں ہی رہنا ہے۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ نیب نے ہر ایک پر دہشت پھیلا رکھی ہے اور کیا نیب نے کیس میں سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کو بھی شامل کر لیا ہے ؟ نیب کی جانب سے ہر ایک کو بلا کر کہا جاتا ہے جواب جمع کروائیں۔
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ کیس ختم ہونے کے بعد دوبارہ کس قانون کے تحت انکوائری شروع کی۔ نیب دنیا کے تمام امور کا انچارج نہیں ہے۔
سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔