سابق وزیر اعظم عمران خان نے مبینہ دھمکی آمیز سفارتی کیبل کی تحقیقات کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے عدالتی کمیشن بنانے کے مطالبے کو پورا کرنے لے لیے صدر ڈاکٹر عارف علوی اور چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال سے معاونت حاصل کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق عمران خان کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ ‘امریکا میں سابق پاکستانی سفیر کی جانب سے شیئر کی گئی کیبل کے بارے میں دونوں اہم ریاستی عہدیداروں سے مشاورت کی جائے گی’۔
تحریک عدم اعتماد کے ذریعے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے برطرفی کے بعد انہوں نے بارہا دعویٰ کیا کہ امریکا میں سابق پاکستانی سفیر کو جو بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا تھا کہ اگر عدم اعتماد کی قرارداد کامیاب ہو جاتی ہے تو پاکستان کو معاف کیا جائے گا ورنہ ملک کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
عمران خان کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک رسمی ملاقات میں پاکستانی سفیر کو دی گئی ‘دھمکی’ شرمناک اور سفارتی اصولوں کے خلاف ہے، ایک مہذب دنیا میں اس طرح کے متکبرانہ رویے اور غیر سفارتی رویے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
سربراہ تحریک انصاف نے کہا کہ قوم کی عزت نفس اور آزادی، اقتدار کو برقرار رکھنے سے بڑھ کر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے اندرونی اور سیاسی معاملات میں بیرونی مداخلت پر قوم بے حد رنجیدہ اور ناراض ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اس ‘مداخلت’ پر شدید عوامی ردعمل کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت میں تاریخی مارچ کے اعلان میں مزید تاخیر کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگ چوروں کو غدار بنتے دیکھ کر کافی غصے میں ہیں اور اب لوگ چاہتے ہیں کہ ان سے ان کے کرتوتوں کا حساب لیا جائے۔
دریں اثنا پی ٹی آئی چیئرمین نے کراچی میں ہونے والے حالیہ خودکش حملے پر تعزیت کے لیے وفاقی دارالحکومت میں چینی سفارت خانے کا دورہ کیا اور چینی ناظم الامور پینگ چنکسو سے ملاقات کی، انہوں نے کراچی یونیورسٹی دھماکے میں چینی شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر اظہار تعزیت کیا۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ چین پاکستان کا سب سے قابل اعتماد دوست ہے اور پاکستان اور چین کی دوستی کی بے مثال اور گہری جڑیں ان کے دشمنوں کے لیے ہضم کرنا آسان نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چینی اساتذہ کا قتل دونوں ریاستوں کی دوستی کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ معصوم چینی اساتذہ کے قتل پر پوری قوم غم سے نڈھال ہے۔
چینی سفارت کار نے پی ٹی آئی کے وفد کا سفارتخانے کا دورہ کرنے اور تعزیت کرنے پر شکریہ ادا کیا، عمران خان نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تبصرے بھی لکھے۔