سینیٹ میں اسٹیٹ بینک ترمیمی بل منظور کرلیا گیا، بل کے حق میں 43 اورمخالفت میں 42 ووٹ آئے، اسٹیٹ بینک ترمیمی بل وزیرخزانہ شوکت ترین نے ایوان میں پیش کیا تھا۔
چیئرمین سینیٹ نے بھی ترمیمی بل کے حق میں ووٹ دیا، سینیٹ سے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل ایک ووٹ سے منظور ہو گیا، بل کے حق میں تینتالیس ، مخافت میں بیالیس ووٹ پڑے ، بل پیش کرنے کی تحریک پر ووٹنگ کے دوران حکومت اور اپوزیشن کے تینتالیس تینتالیس ووٹ ہوئے۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اپنا ووٹ دے کر حکومتی پلڑا بھاری کیا ، حتمی منظوری کے وقت اپوزیشن کا ایک اور رکن غائب ہوگیا، حزب اختلاف کا بل منظور ہونے پر ایوان میں شور شرابا ہوا جبکہ ری کاؤنٹنگ کے نعرے بھی لگے اور مشتعل اراکین نے ایجنڈے کی کاپیاں بھی پھاڑ دیں۔
وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے ٹوئٹ میں اپوزیشن کی ایک شکست کا اعلان کیا، کہا سینیٹ میں بل منظور ہونا یہ شکست نواز شریف کو اور مضبوط کر دے گی۔ شرم نا ہو تو موجاں ہی موجاں۔
وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے ٹوئٹ کی کہ سینیٹ میں حکومت کو ایک اور بڑی کامیابی حاصل ہوئی
ہے، اسٹیٹ بینک ترمیمی بل منظور ہوگیا، عدم اعتماد کے خواب دیکھنے والی اپوزیشن کے اپنے خلاف ہی عدم اعتماد ہوگیا ہے۔