سپریم کورٹ میں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سے متعلق کیس کی سماعت شروع ہوگئی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کا 5 رکنی لارجر بینچ اس معاملے پر لیے گئے از خود نوٹس اور متعدد فریقین کی درخواستوں پر سماعت کررہا ہے۔
گزشتہ روز ہونے والی سماعت میں پیپلز پارٹی کے رضا ربانی اور مسلم لیگ (ن) کے مخدوم علی خان نے اپنے دلائل مکمل کیے تھے۔
اس سے قبل 4 اپریل کی سماعت میں سپریم کورٹ نے پیپلز پارٹی کی جانب سے اس معاملے کی سماعت کے لیے فل کورٹ بینچ بنانے کی درخواست مسترد کردی تھی۔
قبل ازیں پہلی سماعت میں سپریم کورٹ نے تمام سیاسی قوتوں اور ریاستی اداروں کو آئینی حدود کے مطابق کردار ادا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے وزیراعظم اور صدر کے تمام احکامات سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے سے مشروط کردیے تھے۔
یاد رہے کہ 3 اپریل کو ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی سربراہی میں ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں فواد چوہدری نے اپوزیشن کی پیش کردہ تحریک عدم اعتماد کو بیرونِ ملک سے پاکستان میں حکومت تبدیل کرنے کی کوشش قرار دیا تھا۔
فواد چوہدری کے اعتراض کو جائز قرار دیتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر نے آئین کے آرٹیکل 5 کے تحت تحریک عدم اعتماد کو آئین و قانون کے منافی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا جس کے بعد ایوان کی کارروائی غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی گئی تھی۔
اس پیش رفت کے فوراً بعد وزیراعظم عمران خان نے صدر مملکت عارف علوی کو اسمبلی تحلیل کرنے کی تجویز ارسال کرنے کا اعلان کیا تھا جسے صدر نے منظوری دے دی تھی۔