جمیعت علمائے اسلام (ف) نے اعلان کیا ہے کہ وہ 25 مارچ کو اپوزیشن مارچ کے شرکا کی سیکیورٹی کے لیے انصار اسلام فورس کے 10 ہزار رضا کار خیبرپختونخوا سے اسلام آباد بھیجیں گے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق جے یو ایف آئی ایف کے میڈیا سیل کی جانب جاری کردہ بیان کے مطابق جے یو آئی ایف کے صوبائی کونسل نے مولانا عطا الرحمٰن سے ملاقات کی اور اسلام آباد مارچ پر منصوبہ بندی کی۔
انصار السلام جے یو آئی ایف کی فورس ہے جو عوامی ریلیوں، کنونشن اور دیگر تقریبات کے دوران پارٹی کے رہنماؤں کو سیکیورٹی فراہم کرتی ہے۔
وفاقی حکومت نے اکتوبر 2019 کو اس فورس پر پابندی عائد کردی تھی، اس وقت جے یو آئی کی جانب سےوفاقی دارالحکومت میں دھرنے دیے جارہے تھے، تاہم بعد ازاں نومبر 2021 کو پابندی واپس لے لی گئی تھی۔
اپوزیشن کی اتحادی جماعتوں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر اور جے یو آئی ایف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے پارٹی کے کارکنان کو 23 مارچ اسلام آباد پہنچنے کے لیے کہا ہے وہ غیر معینہ مدت تک ان وہیں رہیں گے۔
بیان میں کہا گیا کہ مارچ کے شرکا کی سیکیورٹی کے لیے انصارالاسلام کے رضا کار اسلام آباد میں ہی رہیں گے۔
کونسل نے فیصلہ کیا ہے کہ ہری پور اور بونیر اضلاع میں جے یو آئی ایف تنظیم کے عہدیداران جمعے کو پشاور میں ملاقات کریں گے اور اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے منصوبے کو حتمی شکل دیں گے۔
کوہاٹ سے جے یو آئی ایف کے عہدیدار 19 مارچ ملاقات کریں گے جبکہ بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان ڈویژن کے منتظمین لکی مروت کے ضلع سیرائی نورنگ میں منصوبے پر تبادلہ خیال کریں گے۔
پارٹی سے تعلق رکھنے والے قومی و صوبائی اسمبلی کے اراکین متعلقہ اضلاع سے اسلام آباد کے لیے ریلیوں کی قیادت کرے گا۔
جے یو آئی (ف) کونسل نے خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا لائحہ عمل بھی تیار کیا۔
انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ وزیر اعظم عمران خان کو صوبے میں پاکستان تحریک انصاف کی انتخابی مہم کے لیے سرکاری مشینری اور وسائل استعمال کرنے سے روکے۔
مسلم لیگ (ن) کے لانگ مارچ کی قیادت مریم نواز اور حمزہ شہباز کریں گے
دریں اثنا مسلم لیگ (ن) کی قیادت کی جانب سے میاں محمد نواز شریف اور شہباز شریف کی منظوری کے بعد لانگ کا شیڈول جاری کردیا گیا ہے، مارچ سے متعلق صوبائی، ڈویژنل، ضلعی اور وارڈ کی سطح پر عہدیداروں اور کارکنان کو باضابطہ ہدایا ت جاری کردی گئی ہیں۔
شیڈول کے مطابق مسلم لیگ (ن) کا کارروان 24 مارچ کو لاہور سے روانہ ہوگا جس کی قیادت مریم نواز اورحمزہ شہباز کریں گے، یہ کاروان رات گوجرانوالہ میں قیام کرے گا۔
25 مارچ کو کاروان گوجرانوالہ سے جہلم پہنچے گا اور رات جہلم میں قیام کرےگا، 26 مارچ کی صبح کاروان جہلم سے روانہ ہوگا، رات راولپنڈی میں قیام کرے گا۔
27 مارچ کی صبح حمزہ شہباز اور مریم نواز مسلم لیگ کی ریلی کے شرکا کے ہمراہ اسلام آباد روانہ ہوں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے کاروان کا دو یا اس سے زیادہ روز تک اسلام آباد میں قیام کرنے کا امکان ہے، ڈویژنل صدر، جنرل سیکریٹریز 20 مارچ کو ڈویژن اور ضلعی عہدیداروں کے اجلاس میں لانگ مارچ کی تیاریوں کو حتمی شکل دیں گے۔
صوبائی حلقوں کے صدر اور جنرل سیکریٹریز 21 مارچ تک صوبے اور یونین کونسلز کی تنظیموں کے ساتھ مارچ کی تیاریوں سے متعلق اجلاس کریں گے۔
مسلم لیگ (ن) پنجاب کے جنرل سیکریٹری سردار اویس خان لغاری کے دستخط کے بعد سے جاری شدہ سرکلر میں کاروان میں بھرپور شرکت کی ہدایت کی ہے۔
سرگودھا، بہاولپور، ملتان اور ڈی جی خان ڈویژن کے عہدیدار اور کارکن26 مارچ کو راولپنڈی میں قائدین کے کاروان میں شامل ہوں گے۔