بھارتی ریاست گجرات کے اسکولوں میں بھگوت گیتا کی تعلیم لازمی قرار دے دی گئی۔
مودی سرکار کی ہندوتوا کی سوچ تعلیمی اداروں میں غالب آنے لگی۔ اسکولوں میں حجاب پر پابندی کے بعد بھگوت گیتا کی تعلیم لازمی قرار دے دی گئی۔
ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت والی ریاست گجرات کے وزیر تعلیم جیتو واگھانی نے ریاستی اسمبلی میں اعلان کیا کہ ریاست کے تمام اسکولوں میں فی الحال چھٹی سے بارہویں جماعت تک کے طلبا و طالبات کے لیے بھگوت گیتا کی تعلیم لازمی ہو گی۔
ریاستی وزیر تعلیم نے کہا کہ اس حکم کا اطلاق تمام سرکاری اور سرکاری امداد یافتہ اسکولوں پر ہو گا۔ ان کے مطابق یہ فیصلہ وفاقی حکومت کی نئی تعلیمی پالیسی کے عین مطابق ہے۔
مختلف حلقوں نے گجرات حکومت کے اس فیصلے کی مخالفت کی ہے۔ اپوزیشن کانگریس پارٹی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی حکومت اس طرح کے فیصلے کے ذریعے اساتذہ اور اسکولوں کی کمی جیسے حقیقی تعلیمی مسائل سے عام لوگوں کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے ریاست کرناٹک کے اسکولوں میں مسلم طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ جس کے خلاف مظاہرے ہوئے اور شدید احتجاج ریکارڈ کروایا گیا۔
مسلم طالبات کا عدالت جانا بھی بے سود رہا۔ کرناٹک ہائیکورٹ نے حجاب پر پابندی کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے مسلم طالبات کی درخواست مسترد کر دی تھی۔