انسانی سوداگری کے خلاف عالمی دن کے موقع پر ایس ایس ڈی او نے پاکستان میں اس مسئلے پر کام کرنے والی تنظیموں کے نیٹ ورک کا اجراء کر دیا۔
انسانی سوداگری کے خلاف عالمی دن کے موقع پر سسٹین ایبل سوشل ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن نے پاکستان میں انسانی سوداگری کے کیسز کو کم کرنے میں مدد کرنے کے لیے ا س مسئلے پر کام کرنے والی تنظیموں کے نیٹ ورک کا اجراء کر یا۔ ایس ایس ڈی او پاکستان میں تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول پارلیمنٹرینز، قانون نافذ کرنے والے اداروں، متعلقہ سرکاری محکموں کے حکام، عدلیہ اور پراسیکیوشن، میڈیا، متاثرہ خدمات فراہم کرنے والوں کے درمیان ہم آہنگی کو مضبوط بنانے اور تمام انسانی سوداگری اور جبری مشقت کے خلاف ان کی استعداد کار میں اضافےکے لیے کا م کر رہا ہے۔ ایس ایس ڈی او کا مقصد انسانی سوداگی کو کم کرنے کے لیے اصلاحی قانونی فریم ورک کے نفاذ کے لیے تکنیکی مدد فراہم کرنا ہے تاکہ اس جرم کے مقدمات کے اندراج، تفتیش، اور پراسیکیوشن کو مزیدبہتر بنایا جا سکے اور متاثرین کو خدمات یا بحالی کے لیے براہ راست ریفرل کرنے کے طریقوں کو تیار کیا جا سکے۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید کوثر عباس ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایس ایس ڈی او نے کہا کہ میں انسانی سوداگری کے اس گھناؤنے جرم ، جو کہ انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے ، کو روکنے کے لیے معاشرے میں اپنا کردار ادا کرنے پر فخر محسوس کرتا ہوں ۔انسانی سوداگری کے خلاف اس عالمی دن پر ہم نے ملک بھر میں اس مسئلے پر کام کرنے والی تنظیموں کے نیٹ ورک کا اجراء کیا ہے ۔ اس سے قبل ہم نےمتاثرین کی مدد اور عوام میں آگاہی پھیلانے کے لیے اپنی ہیلپ لائن بھی شروع کی ہے۔ میں سب سے گزارش کرتا ہوں کہ اس مقصد میں ہمارا ساتھ دیں۔”
ا یس ایس ڈی او کا مقصد انسانی سوداگری کو کم کرنے کے لیے اصلاحی قانونی فریم ورک کے نفاذ کے لیے تکنیکی مدد فراہم کرنا ہے تاکہ انسانی اسمگلنگ کے مقدمات کے اندراج، تفتیش، اور پراسیکیوشن کو مزید بڑھایا جا سکے اور متاثرین کو خدمات یا بحالی کے لیے براہ راست ریفرل کرنے کے طریقوں کو تیار کیا جا سکے۔ حال ہی میں شروع کی گئی ہیلپ لائن “0333-1110566” انسانی سوداگری کے متاثرین اور جبری مشقت کے خاتمے کے لیے رابطے کے ایک اہم ذریعے کے طور پر کام کرے گی اور انہیں مفت قانونی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔
انسانی سوداگری کے خلاف عالمی دن ہر سال 30 جولائی کو منایا جاتا ہے۔ ایس ایس ڈی او نے انسانی سوداگری کے خلاف عالمی دن کے موقع پر اسلام آباد، کراچی، لاہور، ملتان، سکھر اور جہلم سمیت مختلف شہروں میں اس مسئلے کے خلاف آگاہی واک کا انعقاد بھی کیا جس کا مقصد انسانی سوداگری اور جبری مشقت کے خلاف آگاہی پیدا کرنا تھا۔ واک میں معاشرے کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔