سابق صدر عارف علوی نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اورسیاسی جماعتیں عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کریں اور دنیا میں بانی تحریک انصاف عمران خان جیسا کوئی لیڈر نہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق صدر عارف علوی کا کہنا تھاکہ میں احتساب، جمہوری اقدار اورپارٹی کے اصول پر قائم رہا، پارٹی کا اصول تھا کرپشن کےخلاف ہو میں کرپشن کےخلاف رہا، میں نے آئین کی پاسداری کی جو مناسب تھا وہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ میراحلف کہتاہےکوئی رازپتاچلے تو وزیر اعظم کی اجازت کےبغیرنہ بتاؤ، وزیر اعظم حلف اٹھاتاہےکہ اسےاگرپتاچلےکوئی رازعوامی مفادمیں ہے تو سامنے لائے۔
ان کا کہنا تھاکہ اکثریتی فیصلوں میں عدالت نے آرٹیکل 6 کا ذکر نہیں کیا، میرے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلاناہے تو چلائیں، غیر آئینی اقدامات کا الزام لگانے والے عدالتوں میں جائیں۔
سابق صدر کا کہنا تھاکہ ملک کو جوڑنے کیلئے سیاسی مینڈیٹ کو تسلیم کیا جائے، ملک میں عوامی مینڈیٹ کی قدر کی جائے اور جس کا جو مینڈیٹ ہے دیا جائے، ملک میں سیاسی اورمعاشی استحکام کےلیے ملک کو جوڑنا ضروری ہے اوراس کا آغاز مینڈیٹ تسلیم کرنے سے ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری کارکردگی یہ ہے میں نےکوشش کی دوریاں ختم کراؤں، میری کوشش رہی ملک کو جوڑا جائے، پاکستان کی بات کرتا ہوں اور کرتا رہوں گا، معیشت دو تین سال سے زوال پذیر رہی اورملک انتشارکاشکار رہا، حلفاً کہتا ہوں جب بھی بانی پی ٹی آئی سے بات ہوئی انھوں نےکہا میری کوئی ترجیح نہیں۔
عارف علوی کا مزید کہنا تھاکہ جسٹس قاضی فائزعیسی سے متعلق ریفرنس نہیں بھیجناچاہیے تھا، یہ بانی پی ٹی آئی کا بھی خیال تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات ہونا چاہیے، ملک کے استحکام اور معیشت کیلئے ضروری ہے ایک دوسرےکو جوڑاجائے، پاکستان کوجوڑنےکےلیے سیاسی لوگ اور اسٹیبلشمنٹ کردار ادا کرے۔
عارف علوی کا کہنا تھاکہ اپنے وکلا کو کہا ہے وہ عدالت میں درخواست جمع کرائیں بانی پی ٹی ائی سے ملاقات کرنی ہے، بانی تحریک انصاف میرے لیڈر تھے ہیں اور رہیں گے، میں نے اتنا دیانت دار اور ایماندار آدمی نہیں دیکھا، جو قوم کو اکٹھا کرلے ایسی کوالٹی کسی میں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں بانی تحریک انصاف جیسا کوئی لیڈر نہیں، میں نے منع کیا تھا اسمبلی سے نہ جائیں کے پی اسمبلی نہ توڑیں۔
Load/Hide Comments