اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن نے پیکا قانون میں ترمیم کے خلاف قرارداد منظور کر لی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق منطور کردہ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ پیکا قانون میں ترمیم صدر پاکستان اور وفاقی وزیر قانون کے طاقت کے استعمال کا نمونہ ہے۔
منظور کی جانے والی قرارداد کے مطابق کالے قانون کو آرڈیننس کے ذریعے لانے کے لیے پارلیمنٹ کا سیشن ملتوی ہونے کا انتظار کیا گیا۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ آئین پاکستان ناگزیر ہنگامی صورتحال میں صدر مملکت کو آرڈیننس جاری کرنے کی اجازت دیتا ہے لیکن پیکا قانون میں ترمیم کے لیے کوئی ہنگامی صورتحال درپیش نہیں تھی لیکن پھر بھی آرڈیننس جاری کیا گیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے قرارداد کے ذریعے کہا ہے کہ پیکا قانون میں ترمیم آئین پاکستان میں دیے گئے آزادی اظہار رائے کے حق کو روندتی ہے۔
منظور کی جانے والی قرارداد میں واضح طور پرکہا گیا ہے کہ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملک بھر کی تمام ایسوسی ایشنز کو اس ترمیم کی مذمت کرنے کی تلقین کرتی ہے۔
ہم نیوز کے مطابق منظور کردہ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن چاہتی ہے کہ پارلیمنٹ قانون سازی میں اپنا مؤثر کردار ادا کرے۔