ہتک عزت کیس: میشا شفیع کی ویڈیو لنک کے ذریعے جرح کرنے کی درخواست

گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر کی جانب سے دائر کردہ ہتک عزت کیس کی مزید جرح ویڈیو لنک کے ذریعے کروانے کی درخواست دائر کردی۔

ہتک عزت کیس کی سماعت یکم فروری کو سیشن کورٹ لاہور میں ہوئی، جس دوران گلوکارہ کے وکلا نے درخواست دائر کی۔

میشا شفیع کے وکلا کے مطابق گلوکارہ کی بیٹی کینیڈا میں کورونا کا شکار ہوگئی تھیں، جس وجہ سے انہیں ہنگامی صورت حال میں وہاں جانا پڑا۔

وکلا نے موکل کے توسط سے مزید جرح ویڈیو لنک کے ذریعے کرنے کی درخواست بھی دائر کی۔

عدالت نے میشا شفیع کی درخواست پر علی ظفر کے وکلا سے 7 فروری تک جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

اس سے قبل مذکورہ کیس کی سماعتیں گزشتہ ماہ جنوری کے وسط میں ہوئی تھیں، جس دوران میشا شفیع کی جرح کی گئی تھی۔

مسلسل چار سے پانچ دن تک ہونے والی سماعتوں کے دوران میشا شفیع کی جرح مکمل نہیں کی گئی تھی، جس وجہ سے انہیں یکم فروری کو طلب کیا گیا تھا۔

گلوکارہ سے قبل ان کی والدہ صبا حمید نے جرح مکمل کروائی تھی—فائل فوٹو: فیس بک
گلوکارہ سے قبل ان کی والدہ صبا حمید نے جرح مکمل کروائی تھی—فائل فوٹو: فیس بک

جرح کے دوران میشا شفیع نے بتایا تھا کہ ’جیمنگ سیشن‘ کے دوران ہراسانی کے واقعے کے وقت وہاں 10 سے 15 افراد موجود تھے۔

گلوکارہ نے واضح کیا تھا کہ مذکورہ جگہ پر ہراسانی کے واقعے کو انہوں نے خود بھی نہیں دیکھا، البتہ انہوں نے وہاں ہراسانی کو محسوس کیا۔

دوران جرح میشا شفیع نے بتایا تھا کہ علی ظفر اس سے قبل متعدد بار ان کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کر چکےتھے اور وہ ان کے ہاتھوں ہراساں ہوچکی تھیں۔

گلوکارہ نے جرح کے دوران بتایا تھا کہ وہ علی ظفر کے ’چھونے‘ سے بیزار ہوتی تھیں، وہ مذکورہ عمل کو اچھا نہیں سمجھتی تھیں۔

میشا شفیع نے مذکورہ کیس میں اپنا بیان دسمبر 2019 میں ریکارڈ کروایا تھا اور اب دو سال بعد ان سے جرح کی جا رہی ہے۔

علی ظفر نے جب پہلی بار چھوا تو اسے معاف کرنا چاہا تھا، میشا شفیع—فوٹو: انسٹاگرام
علی ظفر نے جب پہلی بار چھوا تو اسے معاف کرنا چاہا تھا، میشا شفیع—فوٹو: انسٹاگرام

میشا شفیع سے قبل ان کی والدہ صبا حمید بھی مذکورہ کیس میں جرح مکمل کر چکی ہیں جب کہ ان سے قبل علی ظفر اور ان کے تمام گواہان بھی 2019 میں ہی جرح مکمل کر چکے تھے۔

اسی کیس میں میشا شفیع نے اگست 2019 میں اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ علی ظفر نے انہیں متعدد مرتبہ جنسی طور پر ہراساں کیا اور پہلی مرتبہ گلوکار نے انہیں اپنے سسرالیوں میں ہونے والی پارٹی کے دوران نامناسب انداز میں چھوا تھا۔

اسی طرح ان کے شوہر محمد محمود نے جنوری 2020 میں اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا اور اب تینوں افراد سمیت میشا شفیع کے دیگر گواہوں سے بھی علی ظفر کے وکلا جرح کریں گے۔

میشا شفیع کے بعد ان کے شوہر اور ان کے دیگر گواہوں کی جرح مکمل ہوگی، جس کے بعد ممکنہ طور پر عدالت مذکورہ کیس کا فیصلہ سنائے گی۔

علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کا کیس اس وقت دائر کیا تھا جب کہ اپریل 2018 میں گلوکارہ نے ان پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا، جنہیں انہوں نے مسترد کردیا تھا۔

بعد ازاں علی ظفر نے جھوٹا الزام لگانے پر میشا شفیع کے خلاف سیشن کورٹ میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا، جس پر گزشتہ ساڑھے تین سال سے سماعتیں جاری ہیں۔

ماضی میں میشا شفیع اور علی ظفر کی ایک ساتھ کھچوائی گئی یادگار تصویر—فوٹو: انسٹاگرام
ماضی میں میشا شفیع اور علی ظفر کی ایک ساتھ کھچوائی گئی یادگار تصویر—فوٹو: انسٹاگرام

اپنا تبصرہ بھیجیں