پیپلز پارٹی کا آئین کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد پر آرٹیکل6 کے اطلاق کا مطالبہ

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی نے اتوار کو متعلقہ حکام سے حالیہ سیاسی بحران میں آئین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف آرٹیکل 6 کے اطلاق کا مطالبہ کیا ہے۔

نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق فیصل کریم کنڈی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کے سابق اسپیکر اسد قیصر نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کی ہدایت پر آئین کی خلاف ورزی کرکے ملکی تاریخ میں ایک سیاہ باب رقم کیا۔

پریس کانفرنس میں ان کے ہمراہ پارٹی کی سیکریٹری اطلاعات شازیہ عطا مری بھی موجود تھیں۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کے ارکان پارلیمنٹ سے استعفیٰ دینا چاہتے ہیں تو انہیں آگے آنا چاہیے، ہم ضمنی انتخابات کرائیں گے۔

پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی پوری ٹیم پارلیمنٹ میں موجود تھی لیکن وہ اس لیے نہیں آئے کیونکہ وہ اپوزیشن ارکان کا سامنا نہیں کرنا چاہتے تھے۔

سابق ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ عمران خان دعویٰ کیا تھا کہ وہ اسپورٹس مین ہیں لیکن سیاسی میدان سے بھاگ گئے، عوامی طاقت کی بدولت متحدہ اپوزیشن نے عمران خان کو آئینی طریقے سے وزیراعظم ہاؤس سے باہر پھینک دیا۔

فیصل کریم کنڈی نے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پر بھی تنقید کی اور کہا کہ انہوں نے عمران خان کی نظروں میں اچھا بننے کے لیے لمبی تقریر کی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ رات گئے تک عمران این آر او کی بھیک مانگ رہے تھے لیکن اپوزیشن انہیں ان کے غلط کاموں پر کوئی ریلیف دینے کو تیار نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم پارلیمنٹ میں اپوزیشن (پی ٹی آئی) سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن عمران خان کی غلط پالیسیوں کو کبھی معاف نہیں کریں گے جس کی وجہ سے غربت کے مارے لوگوں کو اپنے حقوق کے حصول کے لیے طویل قطاریں لگانے پر مجبور کیا گیا۔

اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کی سیکریٹری اطلاعات شازیہ مری نے کہا کہ ہم پاکستانی قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں کیونکہ آج ہم نے ناصرف ایک نااہل اور بے حس حکومت سے نجات حاصل کی ہے بلکہ سلیکٹڈ حکومت سے بھی نجات حاصل کر لی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہری ریلیف چاہتے ہیں کیونکہ وہ مہنگائی اور بے روزگاری سے تنگ آچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سلیکٹڈ شخص کو آئینی طریقے سے گھر بھیجنے کے لیے دو سال سے جدوجہد کر رہے تھے اور آج وہ کامیاب ہو گئے ہیں، پی ٹی آئی نے اقتدار سے چمٹے رہنے کے لیے کئی ڈرامے کیے اور جب ‘سلیکٹڈ افراد’ کو آئینی طریقے سے ہٹانے کے لیے تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی، تو انہوں نے آئین کی خلاف ورزی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے قربانیاں دی ہیں اور ہمیشہ ان کے تحفظ کی بات کی جبکہ عمران خان لوگوں کو اکسا رہے ہیں اور جھوٹا بیانیہ بیچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

شازیہ مری نے مزید کہا کہ عمران خان کو سب سے پہلے ان غلط کاموں کا جواب دینا ہوگا جو انہوں نے گزشتہ ساڑھے تین سال کے دوران کیے ہیں، اب وہ لوگوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ہم نے قوم کو تقسیم کرنے کے ان کے مذموم عزائم کو ناکام بنا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ پاکستان کے ایک سابق وزیر اعظم اس وقت بھارتیوں اور مودی حکومت کی تعریف کر رہے تھے جب معصوم کشمیری مصائب کا شکار تھے اور نریندر مودی کے ہاتھ کشمیریوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں