پنجاب میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہونے سے پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس شروع نہ ہوسکا۔
پنجاب میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ پنجاب اسمبلی کا ایوان اراکین کا منتظر ہے ۔ لیکنایک گھنٹہ بعد بھی کوئی رکن اسمبلی ایوان میں نہ پہنچ سکا۔
پنجاب حکومت نے آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری کو اسمبلی میں پیش نہ کرنے کا اعلان کیا ہے اور صوبائی وزیر عطا تارڑ کو بھی ایوان میں لے جانےپر ڈٹ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس چھ گھنٹے کی تاخیر کے بعد شروع ہوا لیکن پھر ہنگامہ آرائی کے باعث ایک گھنٹے کے لیے ملتوی کردیا گیا۔ ایک گھنٹے وقفے کے بعد اجلاس شروع ہوا تو ایک موقع پر اسپیکر کی جانب سے عطا تارڑ کو ایوان سے نکل جانے کا حکم دیا گیا جس کے بعد عطا تارڑ نے احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ 12 کروڑ عوام کا بجٹ ہے اور میں بجٹ کو روکنا نہیں چاہتا ہوں۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس کی صدارت کرنے والے اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے اس موقع پر رولنگ دیتے ہوئے آئی جی اور چیف سیکریٹری پنجاب کو ہاؤس میں لانے کا حکم دیا اور کہا کہ جب تک وہ دونوں نہیں آئیں گے، اس وقت بجٹ پیش نہیں ہو گا۔