پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر اور سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین کاکہنا ہے سابق وزیر اعظم نواز شریف وطن واپس نہیں آئیں گے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اپنے ایک بیان میں چوہدری شجاعت نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہر کوئی نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے پریشان ہے۔
اپنا زاتی خیال پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ کچھ بھی ہو جائے نواز شریف واپس نہیں آئیں گے‘ وہ پاکستان آنے پر تب غور کریں گے جب ان کی پارٹی انہیں بلائے گی۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق جو دسمبر میں لندن گئے تھے اور وہاں انہوں نے پارٹی کے سربراہ سے ملاقات کی تھی، نے دعویٰ کیا ہے کہ نواز شریف جلد وطن واپس آئیں گے۔
شجاعت حسین نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نواز شریف کے کیس میں مزید رقم خرچ کر رہی ہے پھر ان سے رقم نکلوانا چاہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کی زیر قیادت پی ٹی آئی کی حکومت کو اس خواب سے بیدار ہوتے ہوئے کہ نواز شریف واپس آئیں گے، عوامی مسائل پر توجہ دینی چاہیے، یہی وقت ہے کہ حکومت کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لوگوں کی فلاح کرے‘۔
پی ایم ایل (ق) کے رہنما نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکمران جماعت کے رہنما ایک دوسری کی ٹانک کھینچنے میں لگے ہوئے ہیں، اور وہ خود جلد اس کے نتائج دیکھیں گے۔
انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ پارٹی کے رہنما عوامی مسائل کے بارے میں بات نہیں کرتے، ہر طرف مہنگائی کا شور ہے لیکن کوئی مہنگائی پر قابو پانے کے لیے تجویز پیش نہیں کرتا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر کوئی بھی جماعت یا رہنما مہنگائی کے خاتمے کے حوالے مثبت منصوبہ دیتا ہے تو میں اراکین اسمبلی سے کہوں گا کہ اسے سنا جائے‘۔
پی ایم ایل (ق) کے صدر نے گورنر پنجاب چوہدری سرور کے حال ہی میں دیے گئے بیان پر بھی تشویش کا اظہار کیا ، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کی جماعت پی ٹی آئی کو خود منظم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ رہنماؤں، پارلیمنٹرین اور کارکنان کے درمیان منقطع روابط کے مسئلے سے نمٹا جاسکے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ مہنگائی کو کنٹرول کرتے ہوئے عوامی سطح پر اشیا کی ترسیل کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کی خدمت کی جاسکے۔