نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے چیئرمین طارق ملک نے کہا کہ انہوں خواتین ووٹرز کی رجسٹریشن کا عمل تیز کرتے ہوئے 8 ماہ کے عرصے میں فروری تک انتخابی فہرستوں میں 21 لاکھ 40 ہزار خواتین کا اندراج کرلیا۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق عالمی یوم خواتین سے ایک روز قبل میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین طارق ملک کا کہنا تھا کہ خواتین ووٹرز کی تعداد 6 کروڑ سے زائد ہوچکی ہے۔
عالمی یوم خواتین کے موقع پر ’بریک دی بائس‘ کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب میں انہوں نے صنفی مساوات پر مبنی دنیا بنانے کے لیے تعصب اور غلط فہمیوں کو چیلنج کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کہا کہ نادرا 8 سے 14 مارچ تک خواتین کے حقوق کا ہفتہ منا رہا ہے تاکہ سماجی، اقتصادی، اور سیاسی شعبوں میں خواتین کی شراکت داری کو یقینی بنایا جاسکے۔
انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کی خودمختاری معاشرے میں مثبت تبدیلی لائی گی۔
ان کا کہنا تھا کہ نادرا نے 18 ایسے مرکز قائم کیے ہیں جو صرف خواتین کے لیے ہیں جبکہ ملک بھر میں 10 موبائل رجسٹریشن وین کا آغاز بھی کیا گیا ہے۔
طارق ملک نے کہا کہ یہ موبائل رجسٹریشن وینز ان علاقوں میں استعمال کی جائیں گی جہاں ووٹرز کے درمیان صنفی فرق 10 فیصد سے زائد ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مجموعی طور پر ووٹرز میں صنفی فرق 19 سے کم ہو کر 10 فیصد رہ گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نادرا کا پہلا خواتین رجسٹریشن مرکز مریان میں قائم کیا گیا ہے جس میں قلیل وقت کے دوران 3 ہزار خواتین جا کر اپنا ووٹنگ اندراج کرواچکی ہیں۔
اتھارٹی کی جانب سے اب تک 30 لاکھ ایسے بچوں کی رجسٹریشن کی گئی ہے جن کی مائیں اکیلے ان کی پرورش کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نادرا نے خواتین ملازمین کا تناسب برقرار رکھا ہوا ہے اور 94 فیصد سے زائد رجسٹریشن دفاتر میں خواتین کام کر رہی ہیں۔
چیئرمین نادرا نے بتایا کہ 84 نادرا آفس اور 10 موبائل وینز کی انچارج خواتین ہیں۔
طارق ملک نے مزید بتایا کہ بطور چیئرمین ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد انہوں نے علیحدہ انکلوسیو رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ (آئی آر ڈ) قائم کیا جو خاتون افسر کی زیر نگرانی ہے۔
علاوہ ازیں، نادرا کی جانب سے جمعے کا دن صرف خواتین کی رجسٹریشن کے لیے مختص کیا گیا ہے، ہفتے کے روز ضلعی سطح پر 258 نادرا دفاتر کھلے رکھے جاتے ہیں، تاکہ خواتین کی رجسٹریشن میں اضافہ کیا جاسکے۔