لاہور: غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق جمعہ کے روز اولمپیئن طلحہ طالب سمیت دو پاکستانی ویٹ لفٹرز کے انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (آئی ٹی اے) کے ڈوپ ٹیسٹ میں نمونے مثبت آ گئے ہیں۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اسپورٹس بورڈ اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نےنجی چینل کو بتایا کہ ان کے پاس اس پیشرفت کے حوالے سے کوئی مصدقہ معلومات نہیں ہیں جبکہ پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن نے اس بارے میں کسی سوال کا جواب نہیں دیا۔
رپورٹس کے مطابق حال ہی میں انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے انٹرنیشنل ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کے ساتھ مل کر چار پاکستانی ویٹ لفٹرز کے نمونوں کے لیے ٹیسٹ کیے۔
طلحہ گوجرانوالہ میں اپنے جم میں ٹریننگ کر رہے تھے جب انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کے حکام نے ان کے نمونے لینے کے لیے اچانک وہاں کا دورہ کیا جبکہ دیگر لفٹرز کا لاہور میں ٹیسٹ کیا گیا۔
جب نجی چینل نے پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری خالد محمود اور پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل آصف زمان سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ انہیں ٹیسٹوں کے حوالے سے کوئی باضابطہ معلومات موصول نہیں ہوئیں۔
خالد نے کہا کہ انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی ٹیسٹ کے نتائج کی تصدیق براہ راست انٹرنیشنل ویٹ لفٹنگ فیڈریشن اور پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کو بھیجے گی۔
آصف زمان نے کہا کہ یہ کھلاڑیوں کا اولین فرض ہے کہ وہ محتاط رہیں اور ممنوعہ اشیا کے استعمال سے گریز کریں جبکہ اس سلسلے میں کوچز اور فیڈریشنز کی بھی ذمہ داری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ ان کھلاڑیوں کے سرپرائز ڈوپ ٹیسٹ کرانے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے جو فی الحال کامن ویلتھ گیمز میں شرکت کے لیے تربیتی کیمپوں میں شرکت کر رہے ہیں۔
طلحہ گزشتہ سال ٹوکیو اولمپکس میں محض چند پوائنٹس کے فرق سے کانسی کا تمغہ جیتنے سے محروم رہ گئے تھے جہاں انہوں نے اولمپکس میں جگہ سہ فریقی کمیشن کی طرف سے پیش کردہ دعوت ملنے کے بعد بنائی تھی۔
بعد ازاں ازبکستان کے شہر تاشقند میں ہونے والی ورلڈ ویٹ لفٹنگ چیمپئن شپ میں طلحہ تیسرے نمبر پر رہے تھے۔
کھیل میں اعلیٰ سطح پر کھیل کے شاندار مظاہرے نے انٹرنیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کو 22 سالہ ایتھلیٹ کا ڈوپ ٹیسٹ کرنے پر مجوبر کردیا۔