بہاولنگر میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے رشتہ دار ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) ظفر بزدار کو عہدے سے ہٹا کر افسر آن اسپیشل ڈیوٹی (او ایس ڈی) بنا دیا گیا۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ظفر بزدار کو اسی روز عہدے سے ہٹایا گیا جس دن حمزہ شہباز نے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔
پیش رفت سے باخبر عہدیدار نے کہا کہ یہ واضح طور پر ایک سیاسی اقدام ہے کیونکہ ظفر بزدار ان عہدیداران کی فہرست میں شامل تھے جن کا تبادلہ صوبے میں شریف خاندان کے اقتدار میں آنے کے بعد کیا جانا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے سیکریٹریٹ نے سینٹرل پولیس آفس (سی پی او) کو ہدایت جاری کی ہے کہ ظفر بزدار کو فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے کیونکہ یہ سابق وزیر اعلیٰ کے قریبی رشتہ دار ہیں۔
گزشتہ روز جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا کہ گریڈ 18 کے افسر بہاولنگر کے ڈی پی او ظفر بزدار کا تبادلہ کردیا گیا ہے اور اگلے حکم تک سی پی او رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
بہاولنگر کے ایس پی انویسٹی گیشن فاروق احمد انور کو باقاعدہ تعیناتی تک ضلع کے ڈی پی او کا چارج دے دیا گیا ہے۔
تاہم عہدیدار نے اس تاثر کو رد کر دیا کہ پنجاب حکومت نے ظفر بزدار کے خلاف کسی قسم کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ظفر بزدار کو کچھ ہفتوں بعد نان فیلڈ اسائنمنٹ دیا جاسکتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز نے آج (اتوار) کو آئی پنجاب راؤ سردار علی خان کو اہم ملاقات کے لیے بلایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملاقات میں صوبے کی سیکیورٹی سے متعلق معاملات سمیت پنجاب پولیس میں تقرر و تبادلوں کے معاملے پر بھی غور کیے جانے کا امکان ہے۔
اطلاعات کے مطابق ظفر بزدار اس سے قبل ٹریفک پولیس میں تھے تاہم پہلی بار انہیں بطور ڈی پی او تعینات کیا گیا تھا۔