تقسیم ہند میں بچھڑے بھائیوں کی فیصل آباد میں ملاقات

فیصل آباد کے علاقے ڈج کوٹ چک 255 آر بی بوگراں کے رہائشی نے 78 سالہ سکا خان کا گرم جوشی سے استقبال کیا، سکا خان دو ماہ سے پاکستان میں داخلے کے منتظر تھے تاہم ہفتے کی رات اپنے 80 سالہ بھائی صدیق خان کے گھر پہنچے۔

نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سکا خان کا اصل نام محمد حبیب ہے وہ ہندوستان کی علیحدگی کے وقت اپنے بھائی صدیق سے بچھڑ گئے تھے جبکہ ان کے والد جھڑپوں میں جاں بحق ہوگئے تھے۔

صدیق اور ان کی بہن پاکستان آگئے تھے جبکہ سکا اپنی والدہ کے ہمراہ بھارت میں ہی رہ گئے تھے۔

دونوں بھائیوں کی ملاقات رواں سال 10 جنوری کو ایک یوٹیوبر ناصر ڈھلون اور ان کی ٹیم کی مدد سے کرتار پور میں ہوئی، دونوں بھائیوں نے وزیر اعظم پاکستان سے اپیل کی تھی کہ چھوٹے بھائی کو پاکستان آنے کےلیے ویزا فراہم کیا جائے۔

حکومت پاکستان نے فوری طور پر اپیل منظور کرتے ہوئےسکا خان کو دو ماہ کا ویزا جاری کیا تھا۔

تاہم وہ بھارتی حکومت کی پابندیوں کے سبب جلد پاکستان نہیں آسکے تھے، ان کے ویزا کی معیاد اب بھی باقی تھی، جیسے ہی بھارتی حکومت کی جانب سے پابندیاں ختم کی گئی تو سکا اپنے بھائی سے ملاقات کے لیے سفر پر نکل پڑے۔

سکا نے ہفتے کو واہگہ کی سرحد عبور کی تو ان کے بھائی صدیق اور ان کے خاندان، ان کے پوتا پوتی نے سکا کا استقبال کیا۔

سکاخان نے چلنے کے لیے ایک لاٹھی پکڑی ہوئی تھی جبکہ انہون نے سر پر آڑو کی طرح کی پگڑی پہن رکھی تھی، اس موقع پر ان کے استقبال کے لیے یوٹیوبر ناصر ڈھلون بھی موجود تھے۔

واہگہ بارڈ سے فیصل آباد کے چک 255 آر بی بوگراں پہنچنے کے لیے انہوں کئی گھنٹوں کا سفر طے کیا تاہم سیاسی ریلیوں کے سبب انہیں ہائی ویز پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

گاؤں پہنچنے پر جیسے ہی سکا خان نے کار سے قدم باہر رکھا تو گاؤں کے رہائشیوں نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے اور ان پر پھولوں اور نوٹوں کی برسات کی۔

دونوں بھائی ایک دوسرے کو دیکھنے کے بعد بہت خوش دیکھائی دے رہے تھے، ہندوستان کی علیحدگی کے بعد یہ ان کی دوسری ملاقات تھی۔

سکا خان نے بتایا کہ انہیں دو ماہ قبل ہی ویزا جاری کردیا گیا تھا لیکن کورونا وائرس کی پابندیوں کے سبب انہیں پاکستان پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا وہ شادی نہیں کر سکے کیونکہ علیحدگی کے بعد ان کی والدہ انتقال کرگئی تھی اور یتیم ہوگئے تھے، انہوں نے بھٹنڈا کے ضلع چک پولیوال میں اپنے رشتہ داروں کے ہمراہ زندگی بسر کی۔

چک 255 آر بی گاؤں کے مکین اتوار کی صبح صدیق خان کے گھر گئے اور سکا خان سے ملاقات کی، مکینوں نے دونوں بھائی کو سلامتی کی دعائیں دیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں