جھل مگسی: (آئی این این) بلوچستان میں بدترین بارشوں اور سیلاب کے باعث ہونے والی تباہی کے بعد دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، صوبے میں سیلاب سے جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے فی کس 10 لاکھ روپے امداد دینگے
بلوچستان میں ہونے والی شدید بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے جھل مگسی اور جیکب آباد کے متاثرہ علاقوں کا جائزہ لیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا، اور جھل مگسی میں سیلاب متاثرین کی ملاقات بھی کی جبکہ ان کے مسائل بھی دریافت کیے۔
وزیراعظم کے ہمراہ بلوچستان عوامی پارٹی خالد مگسی، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری، وزیر ہاوسنگ مولانا عبدالواسع، وزیر مملکت پاور محمد ہاشم بھی موجودتھے۔
شہباز شریف نے مختلف علاقوں میں سیلاب متاثرین سے ملاقات بھی کی اور سیلاب سے جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے فی کس 10 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بارشوں، سیلاب سے تباہی، ہزاروں افراد متاثر، فصلیں تباہ، بستیاں اجڑ گئیں
جھل مگسی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف ن کہا کہ جھل مگسی کے ایک گاوں میں 8 سے 10 فٹ تک پانی ہے، یہاں لوگوں کے مال مویشی اور گھروں کا نقصان ہوا، اللہ کا شکر ہے جھل مگسی کے اس گاؤں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، کچھ لوگ زخمی بھی ہوئے، بلوچستان کے تمام علاقوں میں اس دفعہ بہت تباہی ہوئی، بلوچستان میں بارشوں کا 30 سال کا ریکارڈ ٹوٹا ہے، اس سال بارشیں کئی سو گناہ زیادہ ہوئی۔ مشکل کی اس گھڑی میں عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھاکہ سیلاب سے تباہ ہونے والے گھروں کی تعمیر کیلئے 5 لاکھ روپے دیں گے اور جن گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ان کو دو لاکھ روپے یا اس سے زیادہ رقم دیں گے۔ بلوچستان حکومت بھی سیلاب سے جاں بحق افراد کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے امداد دے گی۔ سیلاب سے جو فصلیں تباہ یا مویشی ہلاک ہوئے، اس کے حوالے سے کمیٹیاں بنادی ہیں، وفاق کی سطح پر چار کمیٹیاں بنی ہیں جو چاروں صوبوں سے مشاورت کرکے سروے کریں گی، یہ کمیٹیاں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتوں سے بھی مشاورت کریں گی۔
شہباز شریف کا کہنا تھاکہ کوئٹہ، قلعہ سیف اللہ اور لسبیلہ میں بہت تباہی مچی ہے، پچھلے 30 سال کا بارشوں کا ریکارڈ ٹوٹا ہے، 100 گنا زیادہ بارشیں ہوئیں، بلوچستان حکومت سے مل کر بھرپور کام کریں گے۔پاکستان بھر میں 300 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ بلوچستان میں خواتین اور بچوں سمیت124 لوگ جاں بحق ہوئے۔