اسلام آباد: (آئی این این) بار کونسلز نے سپریم کورٹ رولزمیں ترمیم کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس کے کیس فکس کرنے اوربنچز بنانے کے اختیار کو ریگولیٹ کیا جائے۔ بار کونسلز کا کوئی ذاتی مفاد ہے نہ وہ کسی ایک جماعت کے ساتھ ہیں۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سمیت بارکونسلز نے مشترکہ اعلامیہ جاری میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ رولز میں ترمیم کی جائے اور سپریم کورٹ کے دائرہ کار سے متعلق آئینی شقوں میں ترمیم کی جائے۔
مشترکہ اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ چیف جسٹس کے کیس فکس کرنے اور بنچز بنانے کے اختیار کو ریگولیٹ کیا جائے، بنچ بنانا 5 سینئر ترین ججز کی صوابدید ہونی چاہیے، نظرثانی اپیلیں سننے والا بینچ مرکزی کیس سننے والے بنچ سے مختلف ہونے کیلیے سپریم کورٹ رولزمیں ترمیم کی جائے، بار کونسلز کا کوئی ذاتی مفاد نہیں نہ وہ کسی ایک جماعت کے ساتھ ہیں۔
اعلامیہ کے مطابق جونیئر ججز کی سپریم کورٹ تقرری کی بار کونسل سخت مذمت کرتی ہے، ججز تقرری کی آئینی شقوں میں ترمیم کی جائے، حکومت جسٹس فائزعیسی کےخلاف کیوریٹیو ری ویو فوری واپس لے، ججزتقرری کا اختیار صرف چیف جسٹس کے پاس نہ رہے، اس حد تک جوڈیشل کمیشن رولز میں ترمیم کی جائے، 5 سینئرترین ججزکی کمیٹی سپریم کورٹ میں کیس فکس،ازخود نوٹس اوربینچزبنانے کا فیصلہ کرے۔