امریکا،پاکستان بات چیت میں علاقائی سلامتی پر توجہ مرکوز کی جائے گی

امریکا اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ گفتگو آج ہوگی، جس میں علاقائی سلامتی کی پیش رفت، افغانستان اور یوکرین پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

نجی اخبار کی رپورٹ کےمطابق ماتحت سیکریٹری برائے شہری سلامتی، جمہوریت اور انسانی حقوق عذرا ضیا او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچی تھیں۔

وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم کے سبب ملک میں سیاسی حالات عدم استحکام کا شکار ہیں اس کے باوجود بھی اسلام آباد میں دو روزہ او آئی سی اجلاس کا انعقاد کیا گیا ہے۔

اس موقع پر اپوزیشن جماعتوں اور حکمران جماعت نے اپنے احتجاج روکنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ او آئی سی اجلاس وفد کے بعد احتجاج دوبارہ شروع کیے جائیں گے۔

کانفرنس میں ماتحت سیکریٹری عُذرا ضیا امریکا کی نمائندگی کر رہی ہیں، اس کانفرنس میں چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے بھی شرکت کی ہے۔

پیر کو جاری کردہ بیان میں اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ ماتحت سیکریٹری عذرا ضیا او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 48 ویں اجلاس میں امریکی وفد کی نمائندگی کریں کرتے ہوئے سینیئر حکومتی عہدیداران سمیت سول سوسائٹی اور بین الاقوامی تنظیموں سے ملاقات کریں گی۔

بیان میں کہا گیا کہ او آئی سی اجلاس کے دوران ماتحت سیکریٹری ’ امریکا اور او آئی سی اراکین ممالک کے درمیان قریبی تعلقات پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے افغانستان میں انسانی امداد کی ضرورت پر زور دیں گی اور تمام انسانوں کے لیے انسانی حقوق اور آزادی کی وکالت کریں گی‘۔

پاکستانی عہدیداران سے ملاقات میں عذرا ضیا ’علاقائی سیکیورٹی میں پیش رفت، پاکستان کی افغان مہاجرین کی میزبانی اور ان کی نقل مکانی کے لیے پاکستان کی حمایت پر گفتگو کریں گی‘۔

اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ دو طرفہ گفتگو میں ’روس کے یوکرین پر حملوں عالمی مذمت سمیت امریکا اور پاکستان کے سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے کے موضوعات بھی زیر غور آئیں گے‘۔

اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’ایک خوشحال اور جمہوری پاکستان امریکی مفاد کے لیے اہم ہے‘۔

ماتحت سیکریٹری اسلام آباد سے تونس روانہ ہوں گی جہاں وہ حکومتی عہدیداران سے ملاقات کریں گی اور جامع سیاسی و معاشی اصلاحات، انسانی حقوق کے تحفظ اور مضبوط جمہوریت میں سول سوسائٹی کے اٹوٹ کردار پر تبادلہ خیال کریں گے۔

ملاقات کے دوران ماتحت سیکریٹری روس حملے کے سبب تونس کو درپیش اقتصادی چیلنجز پر بھی تبادلہ خیال کریں گی۔

بعدازاں ماتحت سیکریٹری 27 مارچ سے 29 مارچ تک ابو ظہبی اور دبئی کا دورہ کریں گی، جہاں ان کی گفتگو کا مرکز جدید ابراہم معاہدے کا نفاذ اور انسانی حقوق کی تجدید پر تبادلہ خیال، علاقائی سلامتی اور یمن وشام جنگ کا خاتمہ ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں