یونان میں مال بردار اور مسافر ٹرین میں تصادم: کم از کم 36 افراد ہلاک، وزیر ٹرانسپورٹ مستعفیٰ
یونان میں ٹرینوں کے حادثے میں 36 افراد کی ہلاکت کے بعد ملک کے وزیر ٹرانسپورٹ کوسٹاس کرمانلیس نے یہ کہتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے کہ اتنے افسوسناک واقعے کے بعد عہدے پر برقرار رہنا ناممکن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ یونانی ریاست کی ناکامیوں کی ذمہ داری قبول کر رہے ہیں۔
اس سے قبل یونان کے وزیر اعظم کیریاکوس مٹسوٹاکس نے جائے حادثہ کا دورہ کیا تھا اور اس حادثے کی وجوہات جاننے کا وعدہ کیا تھا۔ مقامی اسٹیشن ماسٹر پر قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
یونان کے شمال میں واقع شہر لاریسا کے قریب ایک مسافر ٹرین اور مال بردار ٹرین کے درمیان تصادم کے نتیجے میں ہونے والی اموات کی تعداد 36 ہو گئی ہے جبکہ 66 افراد زخمی ہیں۔
یہ واقعہ منگل کی رات پیش آیا، جس کے بعد ریسکیو اور امدادی کارکنوں نے زندہ بچ جانے والوں کی مدد کے لیے رات بھر کام کیا۔
مسافر ٹرین یونان کے دارالحکومت ایتھنز سے روانہ ہوئی تھی اور تھیسالونیکی شہر جا رہی تھی جبکہ اس میں تقریباً 350 افراد سوار تھے۔
فائر سروس نے اطلاع دی ہے کہ تقریباً 40 ایمبولینسیں جائے وقوعہ پر موجود ہیں، جن میں پیرامیڈیکس زخمیوں کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔
بچ جانے والوں کو تلاش کرنے کے لیے رات بھر کام کرنے والے امدادی کارکنوں نے افسوسناک مناظر بیان کیے ہیں۔
ایک امدادی کارکن نے یونان کے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ ’ہم لوگوں کو زندہ، زخمی حالت میں نکال رہے ہیں۔ ان میں مردہ بھی ہیں۔ ہم ایک بڑے المیے سے گزر رہے ہیں۔‘
حادثے میں بچ جانے والے مسافروں نے بھی حادثے اور ٹرین سے بچ نکلنے کی تفصیلات بتائی ہیں۔