فلم ساز اور سینیئر اداکار شمعون عباسی نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ایک دہائی قبل بولی وڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا کے شوہر کے کردار کی پیش کش ہوئی تھی مگر انہوں نے اسے نبھانے سے انکار کردیا تھا۔
شمعون عباسی حال ہی میں نعمان اعجاز کے شو ’جی سرکار‘ میں پیش ہوئے تھے، جہاں انہوں نے کیریئر سمیت دیگر اہم مسائل پر بات کی تھی۔
شمعون عباسی نے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ وہ اگر کسی سے کوئی کمٹمنٹ کریں تو آخری حد تک اسے نبھانے کی کوشش کرتے ہیں، اس لیے ہی انہوں نے بھارتی فلم میں کام کرنے سے معذرت کرلی تھی۔
اداکار نے بتایا کہ پاکستانی فلم پروڈیوسر حسین ضیا ان کے اچھے دوست رہے ہیں، جن کے تعلقات متعدد بھارتی فلم سازوں سے رہے ہیں اور ان کے توسط سے ہی انہیں بولی وڈ فلم میں کام کی پیش کش ہوئی تھی۔
سات خون معاف 2011 میں ریلیز ہوئی تھی—پرومو فوٹو
شمعون عباسی کے مطابق حسن ضیا بھارتی دورے پر گئے تو وہاں انہوں نے فون کرکے نہیں بھارتی فلم ساز وشال بھردواج کی فلم ’سات خون معاف‘ میں کام کرنے کی پیش کش کی۔
اداکار کے مطابق انہیں فون پر کہا گیا کہ وہ ایک ہفتے میں بھارت پہنچیں، جہاں پہلے ان کا اوڈیشن لیا جائے گا، جس کے اگلے ہی ہفتے ان کی شوٹنگ شروع کردی جائے گی۔
شمعون عباسی نے بتایا کہ انہیں وشال بھردواج کی فلم ’سات خون معاف’ میں پریانکا چوپڑا کے چوتھے شوہر کے کردار کی پیش کش ہوئی تھی اور انہیں فلم میں روسی شخص کا کردار ادا کرنا تھا۔
اداکار کا کہنا تھا کہ چوں کہ اس وقت وہ اپنی فلم ’وار‘ کی شوٹنگ میں مصروف تھے تو انہوں نے ایک ہفتے میں بھارت جانے سے معذرت کرلی اور وشال بھردواج کو درخواست کی کہ وہ پریانکا چوپڑا کو کہیں کہ ان کے لیے تھوڑا سا انتظار کریں۔
شمعون عباسی نے بتایا کہ وشال بھردواج نے انہیں کہا کہ وہ اب وہ ان کے لیے پریانکا چوپڑا کو انتطار کرنے کا کہیں گے؟
اداکار نے اعتراف کیا کہ جب انہیں بھارت سے کام کی پیش کش کا فون آیا، تب انہوں نے خوشی کے مارے اپنے تمام کام عارضی طور پر چھوڑ دیے تھے۔
خیال رہے کہ پریانکا چوپڑا کی فلم ’سات خون معاف‘ 2011 میں ریلیز ہوئی تھی، جس میں انہوں نے سات شادیاں کی تھیں اور ساتوں شوہروں کو قتل کردیا تھا۔