مکسڈ مارشل آرٹس فائٹر فیصل ملک کا مقصد دنیا کا پہلا برطانوی ایشین ایم ایم اے ورلڈ چیمپئن بن کر تاریخ رقم کرنا ہے جبکہ وہ کولچسٹر کے چارٹر ہال میں 28 مئی کو ‘کیج واریئرز’ مقابلے میں اپنا ڈیبیو کر رہے ہیں۔
یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جس نے کئی سابق لیجنڈز دنیا میں متعارف کرائے ہیں جن میں کونور میک گریگور اورمائیکل بسپنگ بھی شامل ہیں۔
فیصل ملک کا حوالہ دیتے ہوئے ان کی انتظامی کمپنی نے کہا ہے کہ لوٹن میں پیدا ہونے والے فائٹر نے پیش گوئی کی ہے کہ وہ کیج واریرز کے پہلے برطانوی ایشین چیمپئن بننے کے ساتھ ساتھ ‘دی الٹی میٹ فائٹنگ چیمپئن شپ’ (یو ایف سی) بھی جیتیں گے۔
فیصل ملک ایک بے داغ، شاندار پیشہ ورانہ ریکارڈرکھتے ہیں جنہوں نے اپنی پانچ فائٹ میں سے ہر فائٹ ایک منٹ، 5 سیکنڈ میں جیتی ہے۔
فیصل ملک کا کہنا ہے کہ عالمی چیمپئن بننا حیرت انگیز، ایک ناقابل یقین کامیابی اور ایک خواب ہوگا خاص طور پر جبکہ میں ایسا کرنے والا پہلا ایشیائی برطانوی باشندہ ہوں گا اور کچھ نہیں تو یہ کم از کم یہ ضرور ثابت کرے گا کہ میں خود پر اعتماد رکھتا ہوں لیکن اس وقت میں بہت زیادہ دور کا سوچنا نہیں چاہتا، مجھے بس جیتتے رہنا ہے، اپنی جیت سے شور پیدا کرنا ہے اور تاریخ ساز عالمی چیمپئن بننے کے لیے مجھے صرف یہی کرنا ہے۔
جان سیگاس کے ساتھ اپنی آنے والی لڑائی پر بات کرتے ہوئے، فیصل ملک نے مزید کہا کہ وہ فرانسیسی کھلاڑی کو پہلے ایک یا دو راؤنڈ میں چت کر دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے کیج واریئرز کے ڈیبیو کو دیکھنے والے لوگ ایک بہت ہی یکطرفہ کارکردگی کے ساتھ میری ایک اور جیت دیکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں جان سیگاس کو گزشتہ کچھ سالوں سے دیکھ رہا ہوں، میں نے جو دیکھا ہے اس کے مطابق وہ ایک سخت حریف اور اچھا فائٹر ہے لیکن اس کی صلاحیت میرے لیے مسائل پیدا کرنے کے لیے کافی نہیں ہے اور میں پیش گوئی کرتا ہوں کہ میں اس کو ہرادوں گا۔
فیصل ملک نے مزید کہا کہ میں اس سے جیت جاؤں گا، میں اسے پہلے ہی یا دوسرے راؤنڈ میں شکست دے دوں گا جو لوگ میرا کیج واریئرز ڈیبیو مقابلہ دیکھ رہے ہوں گے وہ ایک بہت ہی یکطرفہ مقابلے میں میری جیت دیکھیں گے۔
فیصل ملک کی ذاتی کہانی اور پاکستان سے تعلق
فیصل ملک نے 15 سال کی عمر تک باکسنگ کی تربیت حاصل کی اور 16 سال کی عمر میں برازیلی ‘جیو جِٹسو’ سیکھنا شروع کیا جس نے 5 فٹ 8 انچ کے نوجوان کو نوعمری میں ہی 110 کلوگرام سے ان کے موجودہ فائٹنگ وزن 61 کلوگرام تک لانے میں مدد کی اور انہیں اسٹریٹ فائٹس مقابلوں میں جانے سے روک دیا۔
انہوں نے بتایا کہ میرے بڑے بھائی اور کچھ دوست ایسے تھے جو کہتے تھے کہ جب تم اپنی اس توانائی کو کیسی کھیل میں لگا سکتے ہو تو کیوں سڑک پر اپنا وقت ضائع کر رہے ہو؟
انہوں نے بتایا کہ میرے بھائی کو ایم ایم اے میں تربیت کے لیے کوئی جگہ نظر آئی تو میں وہاں گیا، مجھے محسوس ہوا کہ مجھے یہ سیکھنے کی ضرورت ہے، جب میں تقریباً 22 سال کا تھا تو میں پیشہ ور کھلاڑی بن گیا، اب میری پوری زندگی مکس مارشل آرٹس کے لیے وقف ہے کیونکہ یہ کوئی مذاق نہیں ہے۔
خبیب کے علاوہ فیصل ملک کے دادا اس نوجوان کے لیے ایک اور رول ماڈل تھے۔
فیصل ملک بتاتے ہیں ان کے دادا پاکستان کے علاقے کشمیر میں کشتی لڑا کرتے تھے، یہ ہمیشہ سے میرے لیے ایک محرک رہا ہے، مجھے اب بھی یقین ہے کہ اس کا تعلق ہمارے جینز سے ہے، وہ ایک چیمپئن تھے میں ہمیشہ اسی طرح کی کہانیاں سن کر بڑا ہوا ہوں جنہوں نے مجھے متاثر کیا ہے۔
خبیب کی طرح فیصل ملک کا عقیدہ اور ان کا ورثہ ان کی موجودہ شخصیت میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ زندگی میں سب کچھ کسی وجہ سے ہوتا ہے، میں شکر گزار ہوں کہ میں سڑک سے آیا، اس وقت جم میں ہوں اور میرا یقین ہے کہ یہ اللہ کی طرف سے ایک نعمت ہے۔
فیصل ملک سماجی خدمت کی سوچ رکھنے والے شخص ہیں، انہوں نے لوٹن میں ایک جم کھولنے اور پسماندہ نوجوانوں کو ایم ایم اے میں داخلے کے لیے مفت تربیت پیش کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ایم ایم اے بالکل نیا کھیل ہے، جس علاقے سے میرا تعلق ہے وہاں کوئی جم نہیں، میرے پاس مختلف شعبوں کے لیے 7 کوچز ہیں، میں یہاں اس علاقے ہی سب سہولیات لانا چاہتا ہوں تاکہ بچوں کو مختلف چیزیں سیکھنے کے لیے ملک کے دیگر حصوں میں نہ جانا پڑے۔
کیج واریرز کے اپنے ڈیبیو سے قبل فیصل ملک کا مقصد ان نوجوانوں کو یہ دکھانا ہے جو ان کی طرف دیکھتے ہیں کہ کچھ بھی ممکن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرا وزن زیادہ تھا، میں سڑک پر تھا جبکہ اب میں ایک پیشہ ور فائٹر ہوں اور انشاء اللہ یو ایف سی میں شامل ہونے جا رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں دماغی صحت کے شکار بچوں اور بڑوں کی مدد کرنا چاہتا ہوں، میرا ماننا ہے کہ جسمانی تندرستی ہی پہلی دوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جم بنانے کا میرا مقصد زیادہ اعلیٰ درجے کے جنگجو تیار کرنا ہے، میں یو ایف سی ورلڈ چیمپئن کی بات کر رہا ہوں، میں یہ دکھانا چاہتا ہوں کہ اگر میں یہ کر سکتا ہوں تو دیگر نوجوان بھی ایسا کر سکتے ہیں اور اس سلسلے میں، جتنی میں ان کی مدد کر سکتا ہوں، کروں گا۔
پاکستان میں مکس مارشل آرٹس کو فروغ دینے کی خواہش
فیصل ملک کا مقصد کیج واریرز کے پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے اس کھیل کو پاکستان میں واپس لے جانا اور لاہور میں یو ایف سی کے ساتھ ساتھ جنوبی ایشیا میں مکس مارشل آرٹس کے کھیل کا فروغ ہے۔
ان کا دعویٰ ہے کہ اس سلسلے میں انہیں پہلے ہی پاکستانی حکومت کی سپورٹ اور تعاون حاصل ہے کیونکہ انہیں برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر معظم احمد خان سے ملاقات کی دعوت دی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ میرا تعلق پاکستان سے ہے، میں پاکستان میں مکس مارشل آرٹس کو فروغ دینا چاہتا ہوں، اس سے وہاں کے نوجوان بھی اس کھیل میں حصہ لے سکیں گے، پاکستان اور جنوبی ایشیا میں اس کھیل کے بڑھنے کی بہت گنجائش ہے اور میں اس سلسلے میں سب سے آگے رہنا چاہتا ہوں۔