کراچی: (آئی این این ) پاکستانی روپے کی بدترین گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے، امریکی ڈالر مزید مہنگا ہو گیا۔
ڈالر نے تمام ریکارڈ توڑدیئے، انٹربینک میں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، آج پھر 3 روپے 57 پیسے مہنگا کا بڑا اضافہ دیکھا گیا ہے جس کے بعد امریکی کرنسی کی نئی قیمت 236 روپے 50 پیسے پر جا پہنچی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی مخلوط حکومت آنے کے بعد انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر 54 روپے مہنگا ہو چکا ہے جس کے باعث ملکی قرضوں کے بوجھ میں 6500 ارب روپے اضافہ ہوا ہے۔
7 اپریل (جب اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان کو اقتدار سے سبکدوش کیا گیا تھا) اور 22 جولائی کے درمیانی عرصے میں ملک کے تجارتی خسارے، بڑھتے ہوئے سیاسی عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال کے باعث روپے کی قدر میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں 21.3 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
22 جون کو 211 روپے 93 پیسے کی قیمت تک پہنچنے کے بعد جولائی کے پہلے ہفتے میں روپے کی قدر میں اضافہ دیکھا گیا تھا اور اس کی قیمت ڈالر کے مقابلے میں 204 روپے 56 پیسے تک آگئی تھی۔
جب 15 جولائی کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ پاکستان کا اسٹاف لیول معاہدہ طے پایا تو ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں معمولی اضافہ دیکھا گیا لیکن اس کے بعد حالیہ دنوں میں اس کی قدر میں مسلسل کمی دیکھی جارہی ہے۔
گزشتہ ہفتے کاروبار کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 8.25 فیصد کمی دیکھی گئی، 22 جولائی کو روپیہ 228 روپے 36 پیسے کے ساتھ کم ترین سطح پر بند ہوا جب کہ 15 جولائی کو ڈالر کے مقابلے میں اس کا ریٹ 210 روپے 95 پیسے تھا۔
رواں ہفتے کے ابتدائی سیشن میں بھی روپے کی قدر میں مزید کمی دیکھی گئی جس کے بعد امریکی ڈالر کے مقابلے میں یہ 229 روپے 88 پیسے پر آگیا تھا۔