نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے توانائی ڈویژن کو وزیراعظم عمران خان کی جانب سے 28 فروری کو اعلان کردہ گھریلو اور کمرشل صارفین کے لیے بجلی کے نرخوں میں 5 روپے فی یونٹ کمی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق نیپرا نے توانائی، فنانس اور کابینہ ڈویژنز کو جاری کیے گئے خط میں کہا کہ نیپرا ایکٹ کے مطابق 30 دن کے اندر سرکاری گیزٹ میں نوٹیفکیشن کے مقصد کے تحت وفاقی حکومت کو فوری فیصلے سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔
خط میں کہا گیا کہ چونکہ حکومت نے نیپرا کی جانب سے مقرر کردہ ٹیرف میں کوئی تبدیلی نہیں مانگی بلکہ 4 ماہ کے لیے بجٹ میں ساڑھے 26 ارب روپے ماہانہ کی شرح سے 106 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ دینے کا عہد کیا اس لیے نیپرا کو رعایتی ٹیرف پر کوئی اعتراض نہیں۔
نیپرا نے کہا کہ وزارت توانائی نے 18 مارچ کو (کل) بجلی کے نرخوں میں کمی کے حوالے سے وزیراعظم کے اعلان کردہ مراعاتی پیکیج کی منظوری کی درخواست کی تھی، نیپرا نے فوری طور پر درخواست منظور کر لی اور اسی دن اس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
نیپرا نے کہا کہ پاور ڈویژن نے اطلاع دی ہے کہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے 7 مارچ کو اس سلسلے میں ایک سمری منظور کی تھی جس میں ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) اور کے الیکٹرک کے کمرشل صارفین جو کہ منظور شدہ 5 کلو واٹ سے کم لوڈ استعمال کرتے ہیں اور گھریلو (نان ٹی او یو) صارفین جن کی ماہانہ 700 یونٹس تک کی کھپت ہے (لائف لائن صارفین کے علاوہ)، وہ وزیر اعظم کے ریلیف پیکیج کے اہل ہیں۔
اس اعلامیے میں اہل صارفین کے لیے صارف بل میں کمی کے ذریعے وزیر اعظم کے 5 روپے فی یونٹ کے ریلیف پیکج کی بھی منظوری دی گئی جس پر 4 ماہ (مارچ سے جون 2022) کی ریلیف مدت کے لیے ٹیرف کے قابل اطلاق نوٹیفائیڈ شیڈول کی بنیاد پر کام کیا جائے گا۔
پاور ڈویژن نے کہا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ٹیرف ڈفرینشل سبسڈی کی مد میں 106 ارب روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی بھی منظوری دے دی ہے اور اس پر عملدرآمد کے لیے پاور ڈویژن کو نوٹس جاری کیا جائے گا۔
فنانس ڈویژن اور اکاؤنٹنٹ جنرل آف پاکستان ریونیو کی جانب سے سبسڈی ہر ماہ کے اوائل میں پیشگی کے طور پر جاری کی جائے گی جسے ساڑھے 26 ارب روپے کی 4 مساوی قسطوں میں تقسیم کیا جائے گا، پہلی قسط فوری طور پر جاری کی جائے گی اور باقی اقساط اپریل، مئی اور جون کے شروع میں جاری کی جائیں گے۔