ملائیشیا کے سابق وزیراعظم نجیب رزاق کی اہلیہ کو رشوت لینے کا جرم ثابت ہونے پر 10 سال قید کی سزا سنادی گئی۔
ملائیشیا کی سابق خاتون اول روسما منصورپرشمسی توانائی کے ایک منصوبے میں 4 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز رشوت لینے کے 3 الزامات تھے۔
کوالالمپور ہائیکورٹ نے روسما منصور کو ان الزامات میں مجرم قرار دیتے ہوئے 10 سال قید اور 21 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب حال ہی میں روسما منصور کے شوہر نجیب رزاق کو کرپشن مقدمات میں 12 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
البتہ عدالت نے سابق خاتون اول کی درخواست پر حکم امتناع بھی جاری کیا، جس کے باعث رومسا منصور کو فوری طور پر جیل نہیں بھیجا جائے گا اور وہ فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدالتوں میں اپیل کرسکیں گی۔
70 سالہ روسما منصور اپنے شوہر کے دور اقتدار میں شاہانہ طرززندگی کے حوالے سے مشہور ہوئی تھیں اور جب پولیس نے اس جوڑے کے گھر 2018 میں چھاپہ مارا تو 16 لاکھ ڈالر مالیت کے زیورات اور دیگر اشیا برآمد ہوئی تھیں۔
عدالت کی جانب سے مجرم قرار دیے جانے پر روسما منصور نے کہا کہ ‘میں تسلیم کرتی ہوں میں فیصلے پر بہت اداس ہوں، کسی نے بھی مجھے پیسے لیتے نہیں دیکھا، کسی نے مجھے پیسے گنتے نہیں دیکھا، اس کے باوجود یہ فیصلہ کیا گیا ہے تو میں معاملہ اللہ پر چھوڑتی ہوں’۔
رومنسا منصور کو ایک اور مقدمے میں منی لانڈرنگ سمیت کرپشن کے 17 الزامات کا سامنا ہے۔