لاہور کی مقامی عدالت نے گلوکار علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر منظم مہم چلانے کے کیس میں گلوکارہ میشا شفیع کی مستقل حاضری معافی اور پلیٹر مقرر کرنے کی درخواست مسترد کردی۔
مقامی عدالت نے میشا شفیع کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے فیصلے کو بھی برقرار رکھا، عدالت نے گزشتہ سماعت کے دوران گلوکارہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے کیس کی سماعت لاہور کی ضلع کچہری عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضی ورک نے کی، جس دوران دونوں فریقین کے وکلا نے دلائل مکمل کیے۔
عدالت میں میشا شفیع نے درخواست دائر کی تھی کہ انہیں مستقل طور پر حاضری سے استثنیٰ قرار دیا جائے۔
گلوکارہ کے وکیل کی جانب سے دائرہ کردہ درخواست میں کہا گیا تھا کہ میشا شفیع بیرون ملک ہیں، انہیں حاضری سے معافی دی جاٸے اور ان کی جگہ پلیڈر مقرر کرنے کی اجازت دی جائے۔
عدالت نے گلوکارہ کی درخواست مسترد کردی، ساتھ ہی عدالت نے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے احکامات کو بھی جاری رکھا۔
عدالت نے ملزمہ کو 19 مارچ کو پچاس ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے ساتھ عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔
عدالت نے 9 فروری کو ہونے والی سماعت کے دوران میشا شفیع اور ماہم جاوید کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے اور انہیں پچاس ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
گزشتہ سماعت کے دوران ملزمہ عفت عمر، فیضان رضا، حسیم الزمان، فریحہ ایوب، علی گل اور لینا غنی نے حاضری مکمل کروائی تھی۔
اس سے قبل گزشتہ ماہ جنوری میں ہونے والی سماعت میں بھی میشا شفیع پیش نہ ہوسکی تھیں، جس پر عدالت نے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
مذکورہ کیس میں میشا شفیع نے 21 دسمبر 2021 کو ضمانت کی درخواست دائر کی تھی جب کہ دیگر ملزمان نے بھی حاضری سے مستثنیٰ سے متعلق عدالت سے رجوع کر رکھا تھا۔
علی ظفر کے خلاف تمام ملزمان کی جانب سے سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے کیس کا فیصلہ عدالت نے 24 دسمبر 2021 کو محفوظ کرلیا تھا، جسے ممکنہ طور پر عدالت آئندہ ماہ تک سنائے گی۔
میشا شفیع اور علی گل پیر سمیت دیگر ملزمان کے خلاف گلوکار علی ظفر نے سوشل میڈیا پر بدنام کرنے کی منظم مہم چلانے کا مقدمہ دائر کر رکھا ہے۔
علی ظفر نے اپنے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائے جانے کا مقدمہ ابتدائی طور پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں 2018 میں دائر کروایا تھا، جس کے بعد ایف آئی اے نے تقریبا 2 سال تک تفتیش کی تھی۔
ایف آئی اے کی جانب سے دو سال تک تفتیش کیے جانے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے نے دسمبر 2020 میں اپنی تفتیشی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی تھی۔
عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں گلوکارہ میشا شفیع، اداکارہ عفت عمر، گلوکار علی گل پیر اور حمنہ رضا سمیت 9 افراد کو علی ظفر کے خلاف جھوٹی مہم چلانے کا مجرم قرار دیتے ہوئے عدالت سے ان کے خلاف کارروائی کی استدعا کی گئی تھی۔