روس نے یوکرینی جنگ کے پہلے 100 دنوں میں تیل کی برآمدات سے 93 بلین ڈالر کمائے ہیں۔
ایک تازہ رپورٹ کے مطابق روس نے یوکرین کے خلاف اپنی جنگ کے پہلے سو دنوں میں معدنی ایندھن کی برآمدات سے 93 بلین ڈالر کمائے۔
رپورٹ کے مطابق تیل کی زیادہ تر برآمدات کی منزل یورپی یونین کے رکن ممالک تھے۔ فن لینڈ کے ادارے سینٹر فار ریسرچ آن انرجی اینڈ کلین ایئر نے یہ رپورٹ ایک ایسے وقت پر شائع کی ہے جب یوکرینی حکومت مغربی ممالک سے ماسکو کے ساتھ تجارتی روابط ختم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔
رواں ماہ کے آغاز میں یورپی یونین نے روسی تیل کی درآمد بند کرنے کا اکثریتی فیصلہ کر لیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق یورپی یونین نے یوکرین کی جنگ کے پہلے سو دنوں میں روسی ایندھن کی کل برآمدات کا اکسٹھ فیصد حصہ درآمد کیا۔ اس ایندھن کا سب سے بڑا غیر یورپی درآمد کنندہ ملک چین تھا۔