جونی ڈیپ اور سابق اہلیہ امبر ہرڈ کے کیسز کا فیصلہ ہوگیا، دنیا کے مشہور مقدمات میں سے ایک میں دونوں ایک دوسرے کو بدنام کرنے کے مجرم قرار پائے۔
36 سالہ ایمبر ہرڈ نے 58 سالہ ڈیپ کے خلاف دائر کردہ تین دعوؤں میں سے ایک جیتا ہے اور انھیں اس کی مد میں 20 لاکھ ڈالر ہرجانے کی صورت میں ادا کیے جائیں گے۔ تاہم ججز نے باقی مقدمات میں جونی ڈیپ کو سچا قرار دیا ہے اور اب ایمبر ہرڈ ہرجانے کی مد میں انہیں ایک کروڑ پچاس لاکھ ڈالر (12 ملین پاؤنڈ) ادا کریں گی۔
فیئر فیکس، ورجینیا کی عدالت میں چھ ہفتوں تک دونوں کا کیس چلتا رہا جس میں 5 ججز کی جیوری، جن میں 3 مرد اور 2 خواتین تھیں، نے دونوں کی شادی کے دوران ان کے ناخوشگوار تجربات کے حوالے سے تفصیلات سنیں۔
دو دن کے مشاروت کے بعد جیوری کے اراکین نے فیصلہ سنایا ہے کہ ہرڈ کے اپنی شادی کے بارے میں بیانات ’بددیانتی‘ پر مشتمل ہیں۔
دونوں ہالی ووڈ اداکاروں کے درمیان سنہ 2017 میں طلاق ہو گئی تھی، اس فیصلے کے بعد جہاں ہالی ووڈ اسٹار جونی ڈیپ اپنی جیت پر خوش ہیں، ان کا کہنا ہے کہ سچ کبھی چھپ نہیں سکتا، یوری نے مجھے میری زندگی لوٹا دی۔ میں بہت شکر گزار ہوں۔
جبکہ ایمبر ہرڈ نے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا دل ٹوٹ گیا ہے، انھوں نے دعویٰ کیا کہ جیوری نے ان کی جانب سے دیے گئے شواہد کو نظر انداز کیا ہے۔ مجھے افسوس ہے کہ بطور امریکی میرا خیال تھا کا آزادی رائے کا حق میرے پاس ہے لیکن وہ میں نے کھو دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے اس سے بھی زیادہ مایوسی اس بات پر ہے کہ اس فیصلے کا دوسری خواتین پر کیا اثر ہو گا۔ ہم واپس وہیں چلے گئے جب ایک خاتون کو آزادی سے بولنے پر عوامی طور پر تضحیک کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔
یاد رہے اس مقدمے کی کوریج کو ٹیلی ویژن پر دکھایا گیا اور سوشل میڈیا پر لائیو سٹریم کیا گیا تھا جسے اربوں افراد نے دیکھا اور اس حوالے سے تبصرے بھی کیے۔