اسلام آباد: (آئی این این) پاکستان تحریک انصاف نے جلد الیکشن کے لیے حکومت پر دباؤ بڑھانے کا فیصلہ کر لیا جبکہ 19 اگست کو کراچی میں بڑا جلسہ کیا جائے گا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین عمران خان کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں فواد چودھری، بابر اعوان ، شیریں مزاری، زلفی بخاری، علی امین گنڈا پور، غلام سرور، سیف اللہ نیازی سمیت دیگر رہنما شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی، اور عوامی مہم، جلسوں کے شیڈول سمیت دیگر اہم امور پر غور کیا گیا۔
اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ 19 اگست کو کراچی میں بڑے جلسے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ جلد الیکشن کے لیے حکومت پر دباؤ بڑھایا جائے گا۔ اور اس کے لیے مختلف شہروں میں جلسوں کی منظوری دی گئی۔
ذرائع کے مطابق آئندہ ہفتے کے دوران راولپنڈی، کراچی، پشاور، سمیت بڑے شہروں میں جلسے ہوں گے، جبکہ عمران خان اپنی 9 نشستوں پر انتخابی مہم خود چلائیں گے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ 25 مئی کے کرداروں اور پولیس افسران کیخلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی، ذمہ داران کیخلاف قانونی چارہ جوئی کیلیے مختلف فورمز پر رجوع کیا جائے گا، قانونی ٹیم تمام کیسز کا اندراج 7 روز میں یقینی بنائے گی، واقعہ میں شامل کرداروں کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا۔
فواد چودھری
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ شہبازگل پرٹارچرناقابل قبول ہے۔ عالمی سطح پرشہبازگل پرٹارچرکا معاملہ اٹھایا جائے گا۔ پوری پارٹی شہبازگل پرٹارچرکی مذمت کرتی ہے۔ پارٹی متفقہ طور پر شہباز گل کے معاملے پر مذمت کی ہے، کوشش کی جارہی ہے انہیں اغوا کرکے پمز پہنچایا جائے، کوشش کی جارہی ہے ان کو ٹارچر کیا جائے، ثناءاللہ نے روایت ڈالی ہے کہ بچوں اور خواتین پر تشدد کیا جائے،شہباز گل کو یوم عاشور پر گرفتار کیا،عمران خان نے شیری مزاری کو ہدایت کی ہے اس معاملے کو پوری دنیا میں اٹھایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جمعرات کوپورے پاکستان میں آزادی صحافت کا دن منایا جائے گا،صحافیوں پر پاکستان کی زمین تنگ کردی گئی، ہم صحافت کی آزادی کے لیے باہر نکلیں گے،عدلیہ کوتقسیم کرنے کی پوری کوشش ہو رہی ہے، یہ مسلم لیگ ن کا پرانا وتیرہ ہے، پیر والے دن عدلیہ کی آزادی کا دن منائیں گے، عمران خان بار ایسوسی ایشنزسے بھی خطاب کریں گے۔ دس ستمبرتک عمران خان پورے ملک میں جلسے کریں گے،عمران خان کراچی میں پہلا،دوسرا حیدرآباد میں جلسہ کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ انتخابات کے لیے ملک گیرتحریک چلائی جائے گی،شہبازشریف کیساتھ معیشت پربات کرنا احمقانہ بات ہے،ان کی تباہ کن معاشی پالیسیوں کوسپورٹ کرنا جاہلیت ہوگی،صرف عام انتخابات کے فریم ورک کے علاوہ کسی قسم کی بات نہیں کریں گے،اگرآپ یہ سمجھتے ہیں عمران خان جیت جائے گا تو پھر مارشل لا لگا دیں، پی ٹی آئی اورفوج کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، جے یوآئی کی فارن فنڈنگ کوسامنے کیوں نہیں لایا جارہا ہے، الیکشن کمیشن پر ہمیں اعتماد نہیں، یہ تحریک کا فیصلہ کن مرحلہ شروع ہوگیا ہے، ملک میں انتخابات کے علاوہ کوئی حل نہیں،اسپیکرصاحب بچوں سے خطاب کرالیا کریں ان سے زیادہ بچے عقل مند ہے،زرداری،نوازشریف ملک کا لوٹا ہوا پیسہ واپس لائیں،25مئی میں جولوگ ملوث ان کے خلاف فیصلہ کن کارروائی ہونی چاہیے،پی ٹی آئی کے لوگ ابھی تک کی کارروائی سے مطمئن نہیں، عطا تارڑ،رانا ثنا اللہ کوتفتیش میں شامل ہونا چاہیے،بند کمروں میں بیٹھ کرباتیں کرنے کا دورختم ہونا چاہیے،جوبھی بات ہوسب کے سامنے ہونی چاہیے،کوئی بیک ڈوررابطہ نہیں ہورہا،آصف زرداری پہلے سندھ حکومت بچائیں پھرپنجاب کی طرف دیکھیں۔