ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کے قریبی ساتھی رہنے والے امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے انٹرویو کے دوران روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو قتل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
لنزے گراہم فوکس نیوزپر کہا کہ روس میں اس اقدام کے لیے کسی شخص کو باہر نکالنا ہوگا، اس کے بغیر یہ کام ختم نہیں ہو سکے گا، صر ف روس کے لوگ ہی اس مسئلے کو حل کر سکتے ہیں۔
انٹرویو کے بعد امریکی سینیٹر نے ٹوئٹر پر بھی انہی خیالات کا اظہار کیا، انہوں نے لکھا کہ روس میں اس اقدام کے لیے کسی شخص کو باہر نکالنا ہوگا۔ انہوں نے رومی حکمران جولیس سیزر کو قتل کرنے والے ایک رومی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کیا یہ روس میں ایک بروٹس ہے؟
لنزے گراہم کا کہنا تھا کہ آپ یہ سب کر کے اپنے ملک اور دنیا کو عظیم خدمات فراہم کر سکتے ہیں۔
Is there a Brutus in Russia? Is there a more successful Colonel Stauffenberg in the Russian military?
The only way this ends is for somebody in Russia to take this guy out.
You would be doing your country – and the world – a great service.
— Lindsey Graham (@LindseyGrahamSC) March 4, 2022
واضح رہے یوکرین پر حملے کے بعد امریکا کا روس پر پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے، اب امریکہ نے روس کی امیر ترین شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کر دیں۔
وائٹ ہاوس کا کہنا ہے کہ امریکہ دنیا بھر میں نقل مکانی کرنے والے روسی امیر ترین افراد کو ڈھونڈے گا،امریکی حکومت روس کے امیر ترین افراد کے اثاثے منجمد کر ے گی، جس میں کشتیاں، اپارٹمنٹس اور غیر قانونی دولت کو قانون کے دائرے میں لایا جائے گا۔ وائٹ ہاوس کے مطابق پابندیوں میں روسی صدر کے ترجمان بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب پینٹاگون اور روسی وزارت دفاع کے درمیان ہاٹ لائن قائم، امریکی میڈیا کے مطابق ہاٹ لائن قائم کرنے کا مقصد کشیدگی میں اضافے اور فوجی تصادم کو روکنا ہے۔
اس سے قبل شام کی جنگ کےدوران روس اورامریکہ کے درمیان ہاٹ لائن قائم کی گئی تھی۔