امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی کے متوقع دورے کی میڈیا رپورٹس کے بعد چین نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ تائیوان کا دورہ کرتی ہیں تو ‘سخت اقدامات’ اٹھائے جائیں گے۔
نجی اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق کو جاپانی اور تائیوانی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ نینسی پلوسی اس ہفتے کے آخر میں جاپان کے لیے ایک وفد کی قیادت کرنے کے بعد اگلے ہفتے تائیوان کا دورہ کریں گی۔
تاہم تائیوان اور نینسی پلوسی کے دفتر نے ان اطلاعات کی تصدیق نہیں کی لیکن بیجنگ، جو تائی پے کے ساتھ تعلقات رکھنے والے ممالک کی مخالفت کرتا ہے، نے ممکنہ دورے کے خلاف بات کی۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے صحافیوں کو بتایا کہ ‘امریکا کو ون چائنا پالیسی کی پاسداری کرنی چاہیے اور نینسی پلوسی کے تائیوان کے دورے کا منصوبہ فوری طور پر منسوخ کر دینا چاہیے۔’
ژاؤ لیجیان نے مزید کہا کہ چین اپنی قومی سلامتی اور سالمیت کے دفاع کے لیے سخت اقدامات کرے گا۔
نینسی پلوسی کا دورہ تائپے کے لیے سفارتی لحاظ سے اہم ہوگا لیکن بے مثال نہیں ہے کیوں کہ نیوٹ گنگرچ نے 1997 میں اس وقت تائیوان کا دورہ کیا تھا جب وہ ایوان نمائندگان کے اسپیکر تھے۔
چین کی کمیونسٹ پارٹی نے کبھی بھی خود مختار تائیوان کو کنٹرول نہیں کیا لیکن اس کے باوجود وہ اس جزیرے کو اپنی سرزمین کا حصہ سمجھتی ہے اور ایک دن ضرورت پڑنے پر طاقت کے ذریعے اس پر قبضہ کرنے کا عزم رکھتی ہے۔
صدر شی جن پنگ کے دور میں بیجنگ کی ہنگامہ آرائی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس سے تائی پے کے لیے سفارتی حمایت کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے اور مغربی ممالک کے دورے چین کے زیادہ سخت لہجے سے متزلزل ہوئے۔