پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل 7) منعقد کروانے اور خاص طور پر شہر میں عوامی نقل و حرکت سے متعلق محکمے بد انتظامی کا شکار ہونے پر گلبرگ اور قذافی اسٹیڈیم سے متصل علاقوں میں مقیم افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق وقت کے ساتھ ساتھ حالات بگڑتے جارہے ہیں، کرکٹ ٹیموں کی آمد اور روانگی کے اوقات پر شہریوں کو گھنٹوں گھروں میں رہنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔
ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے شہری نے بتایا کہ ’خصوصی اوقات میں سڑکیں بند کرنے، ٹریفک اور نقل و حرکت روکنے سمیت دیگر کارروائیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ انتظامیہ نے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی‘۔
ان کا کہنا تھاکہ ایسا لگتا ہے کہ ’اہلکار یہاں صرف ٹیم کی سیکیورٹی کے پیش نظر سڑکیں بند کرنے کے لیے ہی موجود ہیں، جبکہ علاقے میں داخل اور یہاں سے باہر جانے والوں کو سہولیات فراہم نہیں کی جارہی ہیں‘۔
انہوں نے افسوس اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’جب نظام بد انتظامی کا شکار ہو اور جواب طلبی نہ ہو تو اس قسم کا ہی رویہ سامنے آتا ہے، اور ہم اس نظام کے متاثرہ ہیں‘۔
حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایک اور رہائشی کا کہنا تھا کہ لاہور میں پی ایس ایل سیون کے آغاز کے پہلے روز سے ہی ہمیں بے شمار مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ایک شہری نے بتایا کہ’میں اپنے والدہ کو ڈاکٹر کے پاس لے کر جارہا تھا لیکن ٹریفک پولیس نے سڑکیں بند کردیں، میں نے ڈیوٹی پر موجود اہلکاروں سے درخواست بھی کی لیکن انہوں نے مجھے جانے کی اجازت نہیں دی‘۔
انہوں نے کہا کہ عہدیداران نے مجھے اپوائمنٹ کا وقت تبدیل کروانے پر مجبور کیا، جو قابل افسوس عمل ہے۔
اسٹیڈیم سے متصل علاقے کے ایک اور رہائشی کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے پڑوسی کے ہمراہ ڈیوٹی پر موجود افسر کو ثبوت دیا کہ وہ گلبرگ کے مکین ہے، انہوں نے اپنا شناختی کارڈ دیکھایا لیکن افسر نے انہیں علاقے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیوٹی پر تعینات افسران نے ان سے خراب رویہ اختیار نہیں کیا، وہ خاموش رہے۔
تاہم انہوں نے واضح کیا کہ افسران نے انہیں خاص اوقات کے دوران علاقے میں داخل ہونے یا وہاں سے نکلنے کی اجازت بھی نہیں دی۔
ایک رہائشی نے تجویز دی کہ حکومت پلان پر نظر ثانی کرتے ہوئے سڑکوں کی بندش کے اوقات میں گلبرگ کے رہائشیوں کو علاقے میں آمد و رفت کی اجازت دے۔
انہوں نے کہا کہ ’حکومت چاہیے کہ ہمیں خصوصی پاسز یا اسٹیگرز مہیا کرے جو ہم اپنی گاڑیوں پرلگا سکیں، اس طرح سے ہمارا کام بغیر کسی مشکل کے جاری رہے گا‘۔
دریں اثنا، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی گلبرک کی رہائشی خاتون کی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ خاتون کو پی ایس ایل کے انتظامات کی وجہ سے عوام کو درپیش مسائل پر خاتون حکومت پر تنقید کر رہی تھیں۔
لاہور کے ڈپٹی کمشنر عمر شیر چٹھا نے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نقل و حرکت کے لیے گلبرگ کے مکینوں تمام تر سہولیات فراہم کرنے کی بھر پور کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ’سڑکیں 18 منٹ کے لیے بند کی جاتی ہیں، حکومت نے گلبرگ اور اسٹیڈیم سے متصل کے علاقوں کے مکینوں کو پاسز فراہم کرنا شروع کردیے ہیں‘۔