واشنگٹن : امریکی وزارت دفاع پینٹاگان نے تصدیق کر دی کہ شام میں امریکی حملے میں مرنے والا داعش کا سربراہ عبداللہ قرداش ہی تھا جس کی تصدیق ڈی این اے ٹیسٹ اور انگلیوں کےنشانات سے ہو گئی ہے ۔
العربیہ کے مطابق ترجمان پینٹاگان نے بتایا کہ ان کے پاس اس بات کے ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ امریکی فوج کی بجائے داعش تنظیم امریکی حملے میں شہریوں کی ہلاکتوں کی ذمہ دار ہے ، اسی کارروائی کے دوران شام میں داعش تنظیم کا سربراہ بھی مارا گیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا تھا کہ ان کے ملک نے داعش کے سربراہ عبداللہ قرداش کو ہلاک کر دیا ہے ، داعش کی باقیات کے خاتمے تک داعش کے خلاف لڑائی جاری رہے گی۔ امریکی صدر جوبائیڈن جمعرات کے روز ٹی وی خطاب میں اعلان کر چکے ہیں کہ ان کی فورسز نے داعش کے سربراہ ابو ابراہیم الہاشمی القرشی کو ہلاک کر دیا ہے ، امریکی فوج کے کمانڈوز نے جمعرات کی علی الصبح شام کے ایک گھر میں کارروائی کی جس دوران داعش سربراہ نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
امریکی صدر نے کہا کہ ہم نے فضائی حملے کی بجائے کمانڈوز کو گھر پر اتارا تا کہ شہریوں کا کم سے کم جانی نقصان ہو ۔ آپریشن میں کوئی امریکی اہلکار زخمی نہیں ہوا تاہم ایک ہیلی کاپٹر فنی خرابی کا شکار ہوا جس کے باعث اسے خود ہی تباہ کر دیا گیا۔