ہولی وڈ اداکار جونی ڈیپ نے سابق اہلیہ امبر ہرڈ کے خلاف امریکی عدالت میں دائر کردہ اپنے ہتک عزت کے کیس میں بیان حلفی مکمل کروالیا۔
جونی ڈیپ کی جانب سے بیان حلفی ریکارڈ کروانے کا آغاز 20 اپریل سے شروع ہوا تھا اور بیان کے بعد ان سے امبر ہرڈ کے وکلا نے جرح بھی کی۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق جونی ڈیپ کے بیان حلفی اور جرح کے دوران کمرہ عدالت میں آڈیو ریکارڈنگ بھی جیوری کو سنائی گئیں، جن میں مبینہ طور پر جونی ڈیپ کو سابق اہلیہ امبر ہرڈ پر تشدد کرتے اور ان پر چلاتے ہوئے سنا جا سکتا تھا۔
بیان حلفی اور جرح کے دوران جونی ڈیپ نے سابق اہلیہ پر کسی طرح کے تشدد، ان کے استحصال یا ان پر سختیاں کرنے کے تمام الزامات کو مسترد کرتے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ وہ گھریلو تشدد کا نشانہ بنتے رہے۔
جونی ڈیپ سے جرح کے دوران امبر ہرڈ بھی کمرہ عدالت میں موجود رہیں—فوٹو: اے پی
اے پی کے مطابق بیان حلفی ریکارڈ کروانے اور جرح کے دوران جونی ڈیپ نے دعویٰ کیا کہ وہ نہیں بلکہ ان پر سابق اہلیہ تشدد کرتی رہیں۔
جونی ڈیپ کا کہنا تھا کہ سابق اہلیہ نے ان پر شیشے کی بوتلیں پھینکیں، ان کی انگلی توڑی اور ان پر چلاتی رہتیں، انہیں تشدد کا نشانہ بناتی رہتیں۔
اسی حوالے سے خبر رساں ادارے ’ایجنسی فرانس پریس‘ (اے ایف پی) نے بتایا کہ دوران جرح جونی ڈیپ نے اس دعوے کو مسترد کیا کہ ان کی شراب نوشی کی عادت سے وہ پر تشدد بن گئے تھے اور سابق اہلیہ پر تشدد کرتے تھے۔
اداکار نے بتایا کہ اگر ان کی شراب نوشی سے کسی کو کوئی نقصان پہنچا تو وہ اداکار کی اپنی ذات تھی۔
جونی ڈیپ کے بیان حلفی سے قبل ان کے حق می کچھ گواہوں نے بھی بیانات ریکارڈ کروائے تھے جب کہ ان کی بڑی بہن بھی ان کی جانب سے بطور گواہ جیوری کے سامنے پیش ہوئی تھیں۔
اب ممکنہ طور پر امبر ہرڈ کے بیان حلفی کو ریکارڈ کیا جائے گا اور اس دوران ان سے جرح بھی کیے جانے کا امکان ہے۔
امبر ہرڈ پر مبینہ تشدد کی آڈیو بھی عدالت میں چلائی گئیں—فوٹو: اے پی
اس کے بعد ٹرائل کے دوران متعدد اداکار جن میں جیمز فرانکو اور دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کے بھی عدالت میں پیش ہوکر بیان دینے کا امکان ہے، کیوں کہ مذکورہ دونوں افراد پر جونی ڈیپ نے الزام عائد کیا تھا کہ ان کے ان کی سابق اہلیہ سے ناجائز تعلقات رہے ہیں۔
جونی ڈیپ کی جانب سے دائرہ کردہ مذکورہ کیس کا ٹرائل 13 اپریل سے ریاست ورجینیا کی کاؤنٹی فیئر فیکس کی عدالت میں شروع ہوا تھا۔
ٹرائل کی سماعت 7 رکنی جیوری ارکان کر رہے ہیں جب کہ 4 اضافی ارکان بھی جیوری کا حصہ ہیں۔
مذکورہ ٹرائل کی سماعتیں 6 سے 8 ہفتوں تک چلنے کا امکان ہے اور ممکنہ طور پر جولائی کے اختتام یا اگست 2022 کے وسط تک کیس کا فیصلہ سنایا جائے گا۔
مذکورہ کیس کا باضابطہ ٹرائل شروع ہونے سے قبل اس کی آخری سماعت 2020 کے اختتام میں ہوئی تھی، جس کے بعد کورونا کی وجہ سے اس کی سماعتیں ملتوی ہوتی رہیں۔
جونی ڈیپ کی جانب سے مقدمہ دائر کیے جانے کے بعد امبر ہرڈ نے بھی ان کے خلاف جوابی 10 کروڑ ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔
کیس کا منظر
امبر ہیرڈ عمر میں سابق شوہر جونی ڈیپ سے 23 سال چھوٹی ہیں—فائل فوٹو: ہولی وڈ رپورٹر
یہ کیس جونی ڈیپ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کا مقدمہ ہے، جس میں انہوں نے سابق اہلیہ امبر ہرڈ کے خلاف 5 کروڑ ڈالر ہرجانے کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔
مذکورہ مقدمہ جونی ڈیپ نے مارچ 2019 میں سابق اہلیہ امبر ہرڈ کی جانب سے اخبار میں مضمون لکھنے کے بعد دائر کیا تھا۔
جونی ڈیپ کی سابق اہلیہ نے معروف اخبار واشنگٹن پوسٹ میں خواتین پر گھریلو تشدد، انہیں گھریلو جنسی ہراسانی کا نشانہ بنائے جانے پر ایک مضمون لکھا تھا۔
امبر ہرڈ نے اپنے مضمون میں امریکی حکومتی اداروں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ خواتین کو گھریلو تشدد، گھریلو جنسی ہراسانی اور استحصال سے بچانے کے لیے مزید سخت اقدامات اٹھائیں۔
مضمون میں انہوں نے واضح کیا تھا کہ وہ کافی عرصے تک گھریلو جنسی استحصال، تشدد اور ہراسانی کا شکار رہیں اور معروف ہونے کے باوجود وہ اس معاملے پر کھل کر بات نہیں کرسکیں۔
اداکارہ نے اپنے مضمون میں سابق شوہر جونی ڈیپ کا نام استعمال نہیں کیا تھا تاہم ان کا اشارہ ان کی جانب ہی تھا۔
مضمون شائع ہونے کے بعد جونی ڈیپ پر تنقید بڑھ گئی تھی اور ان کا کیریئر بھی خطرے میں پڑگیا تھا، جس کے بعد انہوں نے مارچ 2019 میں امبر ہرڈ کے خلاف 5 کروڑ ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا، جس کے جواب میں امبر ہرڈ نے بھی ان پر 10 کروڑ ڈالر ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔
خیال رہے کہ امبر ہرڈ اور جونی ڈیپ کے درمیان 2011 میں تعلقات استوار ہوئے تھے اور دونوں نے فروری 2015 میں شادی کی تھی۔
شادی کے 15 ماہ بعد امبر ہرڈ نے مئی 2016 میں جونی ڈیپ پر تشدد کے الزامات عائد کرتے ہوئے طلاق کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا اور دونوں کے درمیان 2017 میں طلاق ہوگئی تھی۔