لندن کے مشہور ہیتھرو ایئرپورٹ نے کورونا وائرس کے سبب لگاتار دوسرے سال خسارے کا اعلان کیا ہے اور کمپنی کے مطابق انہیں 2021 میں 2.4ارب ڈالر کا خسارہ ہوا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کمپنی نے اپنے بیان میں بتایا کہ کمپنی کو گزشتہ سال 2.4ارب ڈالر کا خسارہ ہوا۔
ایئرپورٹ پر مسافروں کی تعداد 12.3فیصد کم ہو کر ایک کروڑ 94لاکھ تک پہنچ چکی ہے جو 1972 کے بعد مسافروں کی سب سے کم تعداد ہے۔
دنیا کے مصروف ترین ایئرپورٹس میں سے ایک تصور کیے جانے والے ہیتھرو کو 2020 میں بھی 2ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔
ایئرپورت نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ہیتھرو یورپ کا واحد ایئرپورٹ ہے جس کے ٹریفک میں کووڈ کی سخت پابندیوں کی وجہ سے کمی ہوئی ہے۔
برطانیہ کے ایوی ایشن سیکٹر نے کورونا کی پابندیوں کی وجہ سے برطانوی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا کیونکہ اس سے خصوصاً سیاحت کی صنعت بری طرح متاثر ہوئی تھی۔
البتہ وزیراعظم بورس جانسن نے جمعرات سے ملک بھر میں عائد کووڈ پابندیاں ہٹانے کا اعلان کیا ہے اور عوام سے اپیل کی ہے کہ اب وہ اپنی ذمے داریوں کا خود احساس کریں۔
ہیتھرو نے کہا ہے کہ سال 2021 کے اختتام پر امیکرون کے منظر عام پر آنے کی وجہ سے نئے سال کے سست آغاز کے باوجود ہمیں اس سال ساڑھے چار کروڑ مسافروں کی ایئرپورٹ آمد کی توقع ہے۔
کورونا وائرس کی وبا کی آم سے قبل ہیتھرو نے 2019 میں 8کروڑ سے زائد مسافروں کا استقبال کیا تھا البتہ یہ تعداد 2020 میں کم ہو کر دو کروڑ 20 لاکھ تک پہنچ گئی تھی جس کی وجہ سے دنیا بھر کی ایئرلائنز نے ہزاروں لوگوں کو نوکریوں سے فارغ کیا تھا۔
لاک ڈاؤن کے خاتمے اور پروازوں کی بحالی کے بعد دنیا بھر میں ایوی ایشن کا شعبہ بحالی کی جانب گامزن ہے۔