کراچی: مقامی منڈیوں میں روپے کے مقابلے امریکی ڈالر کا غلبہ برقرار ہے اور پیر کو روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 41 پیسے کا اضافہ ہوا۔
ملکی تاریخ میں پہلی بار ڈالر نے 182 روپے کا ہندسہ عبور کیا جبکہ اس کی قیمت 182 روپے 19 پیسے پر بند ہوئی۔
انٹربینک مارکیٹ میں کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ تیل کی قیمتیں دوبارہ بڑھنے کی وجہ سے طلب اب بھی زیادہ ہے۔
رواں مالی سال کے آٹھ ماہ کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق درآمدات میں 47 فیصد اضافہ دیکھا گیا جس سے ڈالر کی مانگ میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
بینکرز کا کہنا ہے کہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی زبردست گراوٹ کو روکنے کا فوری طور پر کوئی حل نہیں ہے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اوپن مارکیٹ میں کرنسی ٹریڈرز کا کہنا ہے کہ پیر کو ڈالر کی قیمت 183.30 روپے تک پہنچی لیکن گزشتہ سال کے مقابلے میں تجارت صرف 10 فیصد تک کم ہو گئی۔
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے کہا کہ مقامی مارکیٹ میں کرنسی کا کاروبار ایک سال پہلے کے مقابلے میں صرف 10 فیصد گرا ہے۔
ان کے مطابق 90 فیصد زرمبادلہ بینکوں میں جمع ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین میں طویل جنگ اور تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے ہماری شرح مبادلہ کو نقصان پہنچایا ہے جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر بھی کم ہو رہے ہیں، خام تیل کی قیمت 115 ڈالر فی بیرل کے قریب پہنچ گئی ہے۔