پاکستانی کوہ پیما عبدالجوشی دنیا کی بلند ترین چوٹی سر کرنے کیلئے پُرعزم

گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے پاکستانی کوہ پیما عبدالجوشی نے گزشتہ رات 9 بجے کیمپ 4 سے نیپال میں واقع دنیا کی بلند ترین چوٹی ایورسٹ کو سر کرنے کی کوشش شروع کردی۔

نجی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق دنیا کی بلند ترین چوٹی ایورسٹ 8 ہزار 849 میٹر بلند ہے، عبد الجوشی نے ہدف بنایا ہے کہ وہ آج (پیر) صبح سویرے چوٹی کو سرکرلیں گے۔

دوسری جانب پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف نے بھی نیپال میں 8 ہزار 516 میٹر چوتھی بلند ترین لہوٹسے چوٹی کو سر کرنے کی مہم کا آغاز کردیا ہے۔

مہم کے منتظمین کو امید ہے کہ عبدالجوشی (آج) پیر کی صبح 7 بجے تک ایورسٹ کی چوٹی سر کرلیں گے جبکہ شہروز کاشف بھی اگلے دو روز میں لہوٹسے کی چوٹی پر اپنی منزل تک پہنچ جائیں گے۔

گلگت بلتستان میں ہنزہ کی وادی شمشال سے تعلق رکھنے والے عبدالجوشی 13 رکنی ایورسٹ مہم جوئی ٹیم کا حصہ ہے جس کی قیادت امیجن نیپال کے نیپالی کوہ پیما منگما گیلجے شیرپا (منگما جی) کر رہی ہیں۔

امیجن نیپال کی منیجر داوا فوٹی شیرپا نے ڈان کو بتایا کہ ٹیم کے اراکین میں پاکستان سے عبدالجوشی، لیو وینوی، ہائی کیانان، چین سے فینگ جیان فی اور ژان ژیانگ چانگ، روس سے انا سوری شیوا، آسٹریلیا سے ناتھن پیٹر لانگ مین، مرینا شامل ہیں۔

علاوہ ازیں پولینڈ سے کورٹیس، برازیل سے گیبریل ٹارسو، تھائی لینڈ سے مونٹانا، راجو لاما، رام کمار شریستھا اور نیپال سے سورج پوڈیال بھی اس ٹیم میں شامل ہیں۔

ٹیم کے اراکین اتوار کی رات 9 بجے 8 ہزار میٹر سے اوپر کیمپ 4 سے چوٹی کے لیے روانہ ہوئے، توقع ہے کہ ٹیم آج رات یا پیر (آج) صبح 7 بجے تک پہنچ جائے گی۔

داوا فوٹی شیرپا نے کہا کہ میں ایک حقیقی کامیاب سمٹ اور ٹیم کی محفوظ واپسی کی خواہش اور امید رکھتی ہوں، ٹیم نے 22 اپریل کو اپنی مہم جوئی کا آغاز کیا تھا۔

ٹیم لیڈر منگما جی کے مطابق ٹیم نے جمعہ کو بیس کیمپ سے اپنی مہم کا آغاز کیا تھا، ان کے منصوبے کے مطابق، ٹیم اتوار کو کیمپ 4 سے فائنل ہدف سے شروع کرنے سے پہلے 14 مئی کو کیمپ 3 اور 15 مئی کو کیمپ 4 پہنچی۔

بلند ترین جوٹی سر کرنے کے بعد ٹیم پیر (آج) کو کیمپ 4 میں واپس آئے گی اور منگل کو کیمپ 2 میں اترے گی جبکہ 18 مئی کو واپس بیس کیمپ واپس پہنچ جائے گی۔

عبدالجوشی نے اتوار کو اپنے آفیشل فیس بک پیج پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں کہا کہ دنیا کے سب سے اونچے پہاڑ پر ایک بار پھر سبز پرچم بلند کرنے کے لیے کوشاں ہوں۔

ایک اور پوسٹ میں انہوں نے کہا ’ آئیں ہمارے کوہ پیماؤں کے لیے دعا کرتے ہیں کہ وہ اپنی انتہائی مشکل چڑھائی کے اس آخری مرحلے کو بہترین وقت اور حفاظت میں عبور کریں،کامیابی کے لیے دعاگو ہوں ، پاکستان زندہ باد‘۔

سعد منور کے مطابق عبدالجوشی کا شمار پاکستان کے مضبوط اور ماہر کوہ پیماؤں میں ہوتا ہیں۔

عبدالجوشی نے نہ صرف کئی چوٹیاں سر کیں بلکہ انہوں نے ایسی جگہوں کو بھی دریافت کیا جو ابھی تک نامعلوم اور دوسروں کے لیے ناقابل رسائی ہیں۔

نئے راستے تلاش کرنے کے اپنے غیر معمولی ہنر کی وجہ سے کمیونٹی میں انہیں ’پاتھ فائنڈر‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، جوشی ایف این جوشی پاس اور ورجیراؤ پاس کو عبور کرنے والے دنیا کے پہلے شخص تھے۔

وہ 2021 میں 8 ہزار 91 میٹر بلند دنیا کے دسویں بلند ترین پہاڑ انا پورنا کو سر کرنے والے پہلے پاکستانی بھی ہیں، انہوں نے پاسو کونز کی پہلی چوٹی پر 12 رکنی پاکستانی ٹیم کی قیادت بھی کی۔

علاوہ ازیں شہروز کاشف، ایک 26 سالہ کوہ پیما ہیں ان کا تعلق لاہور سے ہے، انہوں نے اتوار کو نیپال کی چوتھی بلند ترین چوٹی لہوستے سر کرنے کی مہم کا آغاز کیا تھا۔

مہم کے حکام کے مطابق شہروز کاشف کی ٹیم کو توقع ہے کہ وہ اگلے دو دنوں میں لہوٹسے کو سر کرلیں گے، شہروز کاش سیون سمٹ ٹریکس مہم کی ٹیم کا حصہ ہیں۔

ان کے آفیشل فیس بک پیج کے مطابق وہ اتوار کو کیمپ 3 پہنچے اور کچھ آرام کیا، اب شہروز کاشف خود کو تندرست اور پرجوش محسوس کر رہے ہیں۔

قبل ازیں انہوں نے 5 مئی کو دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی سر کی تھی اور اب وہ دنیا کی تین بلند ترین چوٹیوں، دی ایورسٹ، کے ٹو اور کنچنجنگا کو سر کرنے والے دنیا کے سب سے کم عمر کوہ پیما بن گئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں