قومی کرکٹ ٹیم کے فٹنس مسائل ٹیم مینجمنٹ کے لیے درد سر بن گئے۔
ایشیا کپ کے دوران محمد وسیم جونیئر کمر کی تکلیف کا شکار ہوئے، اس سے قبل شاہین آفریدی دورہ سری لنکا سے گھٹنے کی انجری کا شکار تھے جو اب تک صحت یاب نہ ہو سکے۔
گزشتہ روز بھارت کے خلاف میچ میں محمد رضوان، نسیم شاہ اور حارث رؤف بھی تکلیف کا شکار دکھائی دیے تاہم ان فٹ کرکٹرز کا دبئی میں ہی ری ہیب کا عمل جاری ہے۔
کھلاڑیوں کے فٹنس مسائل کو لے کر ٹیم کے ڈاکٹر، فزیو اور ٹرینر پر سوالات اٹھنے لگے ہیں جب کہ پاکستان ٹیم مینجمنٹ کی کھلاڑیوں کے فٹنس مسائل کو لے کر طویل مشاورت ہوئی۔
ٹیم کے ڈاکٹر نجیب سومرو آسٹریلیا سے آکر پی سی بی میں چیف میڈیکل آفیسر تعینات ہوئے جب کہ فزیو کلف ڈیکن اور ٹرینر ڈریکس سائمن کا تعلق ساؤتھ افریقا سے ہے۔
تجربہ کار سپورٹ اسٹاف کھلاڑیوں کے لیے مناسب پروگرام ترتیب دینے میں ناکام نظر آرہا ہے، پچھلے چند ماہ سے ٹیم کے کھلاڑیوں کا فٹنس مسائل سے دوچار ہونا حیران کن قرار دیا جا رہا ہے۔
شاہین آفریدی کو بھی مکمل آرام نہ کرایا گیا اور انہیں ٹیم کے ساتھ سفر کرایا جاتا رہا، مکمل آرام نہ ہونے کہ وجہ سے شاہین آفریدی کی تکلیف میں اضافہ ہوا اور وہ نیدر لینڈز کے بعد ایشیا کپ اور انگلینڈ کے خلاف سیریز سے باہر ہوئے۔