اقوام متحدہ :شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گیئر پیڈرسن نےملک میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعدفوری امداد کا حصول یقینی بنانے کے لیے تمام شامی حکومت اور اپوزیشن سےسیاسی اختلافات کو پس پشت ڈالنے کا مطالبہ کیا۔
سعودی خبررساں ادارے کے مطابق انہوں نے کہا کہ شام پر امریکی اور مغربی پابندیاں زلزلے سے متاثرہ افراد تک امداد پہنچنے سے روک رہی ہیں۔ زلزلے سے جو تباہی ہوئی ہے وہ ناقابل تصور ہے۔ تمام متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو فوری مدد اور تیز ترین راستے کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ شام میں اقوام متحدہ کے ایک سینئر اہلکار کے مطابق اقوام متحدہ نے شامی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سیاسی اختلافات کو نظر انداز کرتےہوئے شمال مغربی شام میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امداد کی فراہمی کو آسان بنائے۔ شام میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر مصطفیٰ بن الملیح نے کہا کہ میری اپیل ہے، سیاست کو ایک طرف رکھیں اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کریں۔ ہم انتظار کرنے اور مذاکرات کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ جب تک ہم مذاکرات کریں گے، بہت کچھ ختم ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ شام پر پابندیاں وہاں انسانی ہمدردی کے کاموں کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔ ان پابندیوں نے زلزلے سے متاثر ہونے والوں کے لیے لاکھوں ڈالر کی مادی امداد کی آمد کو روک دیا ہے۔اسی تناظر میں شام کے بحران کے لیے اقوام متحدہ کے علاقائی انسانی ہمدردی کے کوآرڈینیٹرمہند ہادی نے کہا کہ بین الاقوامی تنظیم کو امید ہے کہ اس تباہ کن زلزلے کے بعد روکے جانے کے بعد کل جمعرات کو ترکیہ سے شمال مغربی شام تک اہم امداد کی ترسیل دوبارہ شروع ہو جائے گی۔