ورلڈ بینک نے خیبرپختونخوا میں سڑکوں کی تعمیر کیلئے 30کروڑ ڈالر کی منظوری دے دی

اسلام آباد: ورلڈ بینک نے خیبرپختونخوا کے نظرانداز کیے گئے اضلاع میں اسکولوں و صحت کی سہولیات اور بازاروں تک محفوظ اور قابل اعتماد رسائی کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے دیہی سڑکوں کو اپ گریڈ کرنے کے سلسلے میں پاکستان کی مدد کے لیے 30کروڑ ڈالر ڈالر کی فنانسنگ کی منظوری دے دی ہے۔

ورلڈ بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کی جانب سے منظور کیا گیا خیبرپختونخوا کا رورل ایکسیبلٹی پراجیکٹ بالخصوص نوجوان لڑکیوں کو پرائمری اور مڈل اسکولوں کے لیے محفوظ اور سستی ٹرانسپورٹ فراہم کرے گا کیونکہ ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے سبب دور دراز علاقوں میں داخلے اور حاضری کی شرح سب سے کم ہے۔

ورلڈ بینک کے ریزیڈنٹ مشن نے جمعہ کو اسلام آباد میں اعلان کیا کہ یہ منصوبہ نقل و حمل کے اخراجات اور سفر کے اوقات کو کم کر کے دیہی کسانوں کی آمدنی بڑھانے میں مدد کے ساتھ ساتھ منڈیوں اور صوبائی مراکز سے رابطے کو بھی بہتر بنائے گا۔

عالمی بینک کی کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان ناجی بیم ہیسن نے کہا کہ یہ منصوبہ موسمیاتی طور پر ایک اسمارٹ نقطہ نظر اختیار کرتے ہوئے نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کے ڈیزائن میں لچک پیدا کرتا ہے جو خیبر پختونخوا میں دیہی سڑکوں بالخصوص شدید موسمیاتی خطرات سے دوچار دور دراز علاقوں کے نیٹ ورک کو قابل بھروسہ اور رابطے کو بہتر بنانے کے لیے اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ سال بھر نقل و حرکت اور اسکولوں اور صحت کی سہولیات تک رسائی میں اضافہ کر کے یہ سرمایہ کاری انسانی سرمائے کی ترقی کے ساتھ ساتھ کسانوں کو موسم سے متعلق سفری رکاوٹوں اور معاشی دھچکوں سے بہتر طور پر نمٹنے میں مدد کرے گی۔

خیبرپختونخوا کے رورل ایکسیبلٹی پراجیکٹ کے موسمیاتی لچکدار ڈیزائن میں ایسی سڑکیں شامل ہیں جو ہر طرح کے موسم کی سختی جھیل سکتی ہیں، جو زیادہ محفوظ ہیں اور حادثات اور اموات کو کم کرنے میں مدد کریں گی، یہ سڑک خراب ہونے پر دیکھ بھال اور تعمیرات پر کم اخراجات کی بدولت بچت پیدا کریں گی۔

پروگرام کے لیے ٹاسک ٹیم لیڈر لنکن فلور نے کہا کہ سفری رکاوٹوں اور اضلاع اور صوبائی مراکز بالخصوص شمالی اور جنوبی علاقوں کے درمیان خراب رابطے سڑکوں کی وجہ سے خیبر پختونخوا میں بنیادی تعلیم اور صحت کی خدمات تک رسائی ایک بڑا مسئلہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ محفوظ، ہر موسم کے لیے بنائی گئی سڑکوں کی تعمیر اور قابل اعتماد نقل و حمل کی خدمات فراہم کرنے سے اسکولوں میں طلبا کی حاضری کو بڑھانے میں مدد ملے گی تاکہ اسکولوں میں کم انرولمنٹ اور جلد اسکول چھوڑ دینے جیسے مسائل پر قابو پایا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سے صحت کی سہولیات تک رسائی کے فقدان کو بھی دور کیا جائے گا کیونکہ اسی وجہ سے بعض اوقات قابل علاج بیماریوں کا بروقت علاج نہ ہونے کا نتیجہ اموات کی بلند شرح کی صورت میں برآمد ہوتا ہے۔

خیبرپختونخوا کے رورل ایکسیبلٹی پراجیکٹ سے صوبے کے دیہی علاقوں میں رہنے والے 17لاکھ لوگوں کو فائدہ پہنچے گا اور زراعت میں خواتین اور مردوں کی آمدنی میں بہتری آئے گی، جو صوبے میں روزگار کا 20 فیصد بنتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں