ہانگ کانگ: (آئی این این) ڈیپ لرننگ الگورتھم پولٹری فارم میں جانوروں کی بہتری اور نگہداشت میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے، مصنوعی ذہانت پروگرام کے ذریعے مرغیوں کی آوازوں میں اضطراب یا کسی مرض کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مذکورہ تحقیق سٹی یونیورسٹی آف ہانگ کانگ کے ایلمن مک ایلیگوٹ اور ان کے ساتھیوں نے کی ہے۔ تجارتی فارموں میں تنصیب کے بعد سافٹ ویئر ماڈل نہ صرف جانوروں کی صدا سنے گا بلکہ خود سے سیکھتے ہوئے اپنے آپ کو بہتر بناتا ہے۔ مصنوعی ذہانت پر مبنی پروگرام نہ صرف مرغیوں کی تکلیف میں کی گئی چیخ و پکار سنے گا بلکہ یہ بھی شمار کر ے گا کہ کس سمت سے کتنی مرغیاں کرب سے چیخ رہی ہیں۔
اس تحقیق کی وجہ مغربی ممالک میں جانوروں کے حقوق کی تنظیموں کی کوششوں سے پنجرے سے آزاد مرغیوں اور بطخوں والے فارم کی تحریک کامیاب ہو چکی ہے۔