متحدہ عرب امارات کی وزارت صحت نے منکی پاکس کے پانچ نئے کیسوں کی تصدیق کی ہے، جبکہ دو مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق اس مرض کی علامات دو سے چار ہفتوں تک رہ سکتی ہیں۔
متحدہ عرب امارات میں منکی وائرس کا پہلا کیس 24 مئی کو سامنے آیا تھا، غیرملکی مسافر مغربی افریقا سے یو اے آئی جہاں اس میں ٹیسٹ کے بعد وائرس کی تشخیص ہوئی۔
جانوروں سے لگنے والی اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے یو اے ای میں ابتدائی طور پرسخت اقدامات متعارف کرائے گئے تھے۔جن میں مکمل صحت یاب ہونے تک مریضوں کو مکمل تنہائی میں رہناشامل ہوگا اور جو کوئی بھی متاثرہ افراد کے رابطے میں آیا ہے،اسے کم سے کم 21 دن کے لیے گھرمیں قرنطینہ کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے یہ وائرس صرف افریقی ممالک میں نظر آتا تھا۔ پہلی بار یہ وائرس افریقی ممالک سے نکل کر دنیا میں بھی پھیل رہاہے۔
ماہرین کے مطابق منکی پاکس جنگلی جانوروں خصوصاً چوہوں اور لنگوروں میں پایا جاتا ہے۔ اور جانوروں سے ہی انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔ تاہم متاثر شخص کے قریب رہنے والے افراد میں بھی وائرس منتقل ہونے کا امکان ہے۔
منکی پاکس کا شکار ہونےوالے افراد میں بخار، سردی لگنا، تھکن اور جسم دردر کی شکایات نمایاں ہوتی ہیں۔وائرس سے زیادہ متاثر ہونےوالے افراد کو شدید خارش اور جسم کے مختلف حصوں پر دانے نکلنے کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔