اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد پر امریکا کی جانب سے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے پر احتجاجاً مشیروں کا امریکا کا دورہ منسوخ کر دیا۔
اقوم متحدہ کی سلامتی کونسل میں آج تقریباً ساڑھے پانچ ماہ بعد غزہ میں اسرائیلی حملے رُکوانے کی قرارداد منظور ہوئی۔
امریکا نے قرارداد کو ویٹو نہ کیا اور نہ ہی ووٹنگ میں حصہ لیا جس پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے احتجاج کرتے ہوئے اسرائیلی مشیروں کا امریکا کا دورہ منسوخ کر دیا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ امریکا اپنے مؤقف سے ہٹ گیا ہے۔
اسرائیلی اپوزیشن رہنما نے فیصلے پر وزیراعظم نیتن یاہو کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اسرائیلی وفد کے دورہ امریکا کی منسوخی سے نیتن یاہو اپنی ناکامی چھپانا چاہتے ہیں۔
دوسری جانب امریکا نے دورے کی منسوخی پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اسرائیلی اعلیٰ سطح کے وفد کے دورے کی منسوخی افسوسناک ہے۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد منظور کی ہے۔
فوری جنگ بندی کی قراردادسلامتی کونسل کے10 رکن ممالک نے پیش کی۔
قرارداد پیش کرنے والے ممالک میں الجزائر، جاپان، ایکواڈور ، سوئٹزرلینڈ، جنوبی کوریا، مالٹا اور دیگر ممالک شامل تھے۔
سلامتی کونسل کے15میں سے 14 ارکان نےقراردادکی حمایت کی جب کہ امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد پر ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
قرارداد میں یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی اور غزہ میں بلا رکاوٹ امداد کی رسائی بھی شامل ہے۔ ووٹنگ سے چند منٹ پہلے امریکا نے قرارداد میں مستقل جنگ بندی کے الفاظ کو طویل جنگ بندی میں تبدیل کرا دیا۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے 7 اکتوبر 2023 سے مقبوضہ فلسطین کے علاقے غزہ پر حملے جاری ہیں اور اسرائیلی حملوں میں اب تک 32 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
Load/Hide Comments