حکومت پنجاب کی جانب سے یاسر حسین اور عائشہ عمر کی فلم ہارر تھرلر فلم ’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر’ پر پابندی لگانے کے خلاف شوبز شخصیات نے احتجاج کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر’جسٹس فار جاوید اقبال فلم‘ کا ٹرینڈ شروع کردیا۔
حکومت پنجاب نے بدنام زمانہ سیریل کلر ’جاوید اقبال’ کی زندگی پر بنائی گئی فلم کی ریلیز پر 26 جنوری کو پابندی لگائی تھی۔
صوبائی فلم سینسر بورڈ نے فلم کی ریلیز سے محض 2 دن قبل اس کی نمائش پر پابندی لگائی تھی۔
پنجاب سینسر بورڈ کی جانب سے نمائش کی پابندی لگائے جانے کے بعد فلم کو باقی ملک میں بھی ریلیز نہیں کیا گیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ فلم کی ٹیم نے 27 جنوری کو ّ’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر’ کا کراچی میں پریمیئر بھی کیا تھا اور فلم کو شوبز شخصیات اور میڈیا سے وابستہ افراد کو دکھایا بھی گیا تھا۔
فلم کی نمائش پر پنجاب سینسر بورڈ کی جانب سے پابندی لگائے جانے کے بعد ابتدائی طور پر یاسر حسین نے ’جسٹس فار جاوید اقبال فلم‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے صوبائی حکومت کے فیصلے کی مذمت کی تو باقی شخصیات نے بھی ٹرینڈ میں حصہ لیا۔
یاسر حسین کے علاوہ فلم کی مرکزی اداکارہ عائشہ عمر نے بھی پنجاب سینسر بورڈ کی جانب سے فلم کی نمائش پر پابندی عائد کیے جانے پر انسٹاگرام پوسٹ کرتے ہوئے ’جسٹس فار جاوید اقبال فلم‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کیا اور صوبائی حکومت کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا۔
یاسر حسین کے بعد متعدد شوبز شخصیات نے بھی ’جسٹس فار جاوید اقبال فلم‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام پر پوسٹس کرتے ہوئے پنجاب حکومت کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے فلم انڈسٹری کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔
With a film industry trying to stay buoyant, how on earth can we move forward when every other film gets banned for no real apparent reason. Time to think beyond our personal prejudices and insecurities, and allow for real stories to be told. #justiceforjavediqbalmovie
— Ali Rehman Khan (@alirehmankhan) January 29, 2022
اداکار علی رحمٰن خان نے بھی یاسر حسین اور عائشہ عمر کی فلم کی نمائش پر پابندی لگانے پر آواز اٹھائے اور انہوں نے بھی ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے ٹوئٹ کی کہ ہمیں ذاتی خواہشات سے بالاتر ہوکر کام کرنا پڑے گا اور ہمیں ہر حال میں سچی کہانیوں پر مبنی فلموں اور ڈراموں کو اجازت دینی ہوگی۔
Release the #JavedIqbal film!
— Osman Khalid Butt (@aClockworkObi) January 28, 2022
Halting it 'in the wake of persistent complaints received from different quarters' 𝘢𝘧𝘵𝘦𝘳 it was cleared for release by all censor boards is incredibly vague and a terrible look for the future of Pakistani cinema.
عثمان خالد بٹ نے بھی فلم کی نمائش پر پابندی عائد کیے جانے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اسے فوری طور پر ریلیز کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے مزید لکھا کہ جب تمام سینسر بورڈز نے فلم کو نمائش کی اجازت دے دی تھی تو پھر آخر میں فلم کے خلاف کہاں سے شکایات آئیں؟۔
This has been such a blow for the cast. Absolutely fumed at this unnecessary ban. This is Yasir’s finest work to date and is banned for no logical grounds at all. https://t.co/6tv07YX7s7
— Sidra Aziz (@NamkeenJalebi) January 28, 2022
شوبز شخصیات کے علاوہ عام افراد نے بھی یاسر حسین اور اقرا عزیز کی فلم کی نمائش پر پابندی عائد کیے جانے کے خلاف آواز اٹھائی اور انہوں نے بھی فلم کو جلد ریلیز کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔