محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ الرٹ کے مطابق صوبہ سندھ کے وسطی اور بلائی علاقے 16 یا 17 مئی تک شدید ہیٹ ویو کی لپیٹ میں رہیں گے، موسم کے سخت دورانیے کا آغاز آج (جمعرات) سے ہوگا۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں 13 اور 14 مئی کو دن کے اوقات میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 38 سے 40 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ ایڈوئزی میں کہا گیا ہے کہ ’ ہیٹ ویو کے دوران دادو، سکھر،لاڑکانہ، جیکب آباد، شہید بے نظیر آباد، نوشیرو فیروز، خیر پور، شکار پور اور گھوٹکی کے اضلاع میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 46 سے 48 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے‘۔
اس دوران جامشورو، حیدرآباد، بدین، ٹھٹھہ، میرپور خاص، اور عمر کورٹ کے اضلاع میں پارہ 43 سے 45 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ’ موسم گرم اور خشک ہونے کے سبب درجہ فصلوں پر دباؤ پڑھنے کا امکان ہے، جس سے سبزی اور دیگر اشیا ضروریہ طلب بڑھ سکتی ہے‘۔
کسانوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ اپنی فصلوں کےلیے حفاظتی اقدامات کریں۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے سب سے زیادہ درجہ حرارت جیکب آباد اور دادو میں 46.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد موہن جو داڑو اور روہڑی میں 46 ڈگری سینٹی گریڈ تک درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔
مٹھی اور لاڑکانہ میں 45.5 ڈگری سینٹی گریڈ، پدیدان میں 45 ڈگری سینٹی گریڈ، سکھر اور شہید بےنظیر آباد میں 44.5 ڈگری سینٹی گریڈ، چھور میں 44 ڈگری سینٹی گریڈ، حیدرآباد میں 43 ڈگری سینٹی گریڈ، اور بدین میں درجہ حرارت 41.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
دریں اثنا صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے ہسپتال، عوامی فلاح و بہبود کی تنظیموں سمیت تمام متعلقہ اداروں کو کسی بھی ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔
اتھارٹی نے بجلی اور پانی فراہم کرنے والے اداروں کو خاص طور پر ہیٹ اسٹروک سینٹرز، ہیلتھ کیئر سہولیات سینٹر اور جیلوں میں بلا تعطل فراہمی کی ہدایت دی ہے۔
ایک بیان میں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے عوام کو کہا کہ 11 سے 4 بجے کے دوران غیر ضروری باہر جانے سے گریز کریں۔
پی ایم اے کے ایک بیان میں کہا گیا کہ’ اگر آپ باہر جاتے ہیں تو سر ڈھانپ کر نکلیں، ہیٹ ویو کے دوران بچوں اور زائد عمر افراد کا خاص خیال رکھیں کیونکہ قوت مدافعت میں کمی سے سبب موسم انہیں متاثر کر سکتا ہے۔
ایسوسی ایشن نے سرکاری اور نجی اداروں سے درخواست کی ہے کہ سڑکوں اور عوامی مقامات پر پینے کے پانی اور ابتدائی طبی امداد کے اسٹال لگائے جائیں۔
کے الیکٹرک کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر عمران رانا کا کہنا ہے کہ درجہ حرارت میں اضافے کے سبب بجلی کی طلب بڑھ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات سے نمٹنے کے لیے تمام تر ممکنہ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، ممکن ہے کہ طلب اور رسد میں خلا کے سبب کمپنی کچھ علاقوں میں لوڈ برداشت نہیں کر پائے گی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کمپنی بذریعہ ایس ایم ایس صارفین کو اپڈیٹ فراہم کر رہی ہے جبکہ لوڈشیڈنگ کا شیڈول ویب سائٹس پر بھی شائع کردیا گیا ہے۔