24 سالوں بعد آسٹریلین ٹیم پاکستان کے تاریخی دورے پر موجود ہے، آسٹریلین ٹیم پنڈی ٹیسٹ کے بعد اب کراچی میں دوسرا ٹیسٹ کھیل رہی ہے، لیکن ڈیڈ پچ کی شکایت وہیں کی وہیں ہے۔
پنڈی اسٹیڈیم میں ڈیڈ وکٹ کی وجہ سے کوئی نتیجہ نہ نکل سکا، اور اب یہی حال کراچی ٹیسٹ کا بھی ہوتا دکھائی دے رہا ہے، جس نے شائقین کو بھی شدید مایوس کیا ہے۔
پاکستانی اور آسٹریلن ٹیم کے کھلاڑیوں اور اچھا کھیل انجوائے کرنے کے لیے شائقین اسٹیڈیم کا رخ کر رہے ہیں، لیکن بے جان وکٹ پر اتنے سلو گیم کی وجہ سے بور ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔
شعیب اختر نے بھی ایسی ہی ایک تصویر شئیر کی، جس میں میچ کے دوران خاتون سوتی ہوئی دیکھی جا سکتی ہے۔
Exciting scenes from #PAKVSAUS today. pic.twitter.com/ra9hFKZbRy
— Shoaib Akhtar (@shoaib100mph) March 13, 2022
کچھ دن پہلے محمد عامر نے بھی ٹوئٹ کی تھی کہ کراچی کی وکٹ تو پنڈی سے بھی سلو ہے، جبکہ محمد حفیظ بھی پی سی بی کو تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں، کہ تاریخی سیریز میں ایسی وکٹ بنانے سے کرکٹ بحالی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یاد رہے شہر قائد میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ کا تیسرے روز کا کھیل جاری ہے، آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں بلے بازی کرتے ہوئے پاکستان کو 556 رنز کا ہدف دیا ہے۔
اعداد و شمار کے تحت کراچی ٹیسٹ میں آسٹریلیا نے 189 اوورز کھیلے ہیں۔ آسٹریلیا کی ایشیا میں 42 سال میں یہ سب سے طویل اننگز ہے۔ جبکہ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں بھی کسی مہمان ٹیم کی 60 سال میں یہ سب سے طویل اننگز ہے۔واضح رہے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) راولپنڈی اسٹیڈیم کی پچ کو غیرمعیاری قرار دیتے ہوئے ایک ڈی میرٹ پوائنٹ دے چکا ہے۔ آئی سی سی کے مطابق پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین پنڈی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ کے 5 روزکے دوران پچ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
بتایا گیا ہے کہ پچ میں باوَنس اورپیس نہ ہونےکے برابرتھا جب کہ سیمرزاوراسپن بالرزکوسپورٹ نہیں ملی۔
پنڈی اسٹیڈیم میں قومی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے چار وکٹوں کے نقصان پر 479 رنز بنائے اور اننگز ڈیکلیئر کردی، جواب میں آسٹریلیا نے 456 رنز بنائے اور اس کے تمام کھلاڑی آؤٹ ہو گئے۔
جبکہ پاکستان نے اپنی دوسری اننگز میں بغیر کسی نقصان کے 2 سو سے زائد اسکور کئے۔