بھارت میں انتہا پسند ہندووں کی ایک اور سازش، ہندو مذہبی رہنماؤں نے عام ہندوؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت کو ‘ہندو راشٹر‘ یعنی ہندو ریاست لکھنا اور کہنا شروع کر دیں، جس کے بعد حکومت بھی یہ بات تسلیم کرنے پر مجبور ہو جائے گی۔
ان مذہبی رہنماوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ ہندوؤں کا ‘احترام‘ نہ کرنے والے مسلمانوں کو پاکستان بھیج دیا جائے۔
دسمبر کے بعد ہندوں کی مذہبی پارلیمنٹ کا دوسرا اجلاس منعقد ہوا، جس میں پہلے کے مقابلے کہیں زیادہ اشتعال انگیز تقریریں کی گئیں۔اجلاس میں ہندوؤں کے مذہبی لحاظ سے انتہائی محترم سمجھے جانے والے متعدد لیڈروں سمیت تقریباً 400 سنت شریک ہوئے۔
Sant Sammelan: Saints demand India be declared Hindu nation https://t.co/QY0XCcPry2
— HT Lucknow (@htlucknow) January 29, 2022
اس اجلاس میں قرارداد پیش کی گئی، جس کے تحت تبدیلی مذہب کو ملک سے غداری اور ایسا کرنے میں ملوث پائے جانے والوں کے لیے سزائے موت کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
یاد رہے پربودھانند نے اس اجلاس میں انتہائی اشتعال انگیز تقریر کرتے ہوئے بھارتی مسلمانوں کے لیے روہنگیا باشندوں کے قتل عام جیسی کارروائی کا مشورہ دیا تھا۔
انہوں نے بھارتی پولیس، فوج اور سیاست دانوں سے مسلمانوں کی نسل کشی کے لیے متحد ہوجانے کی اپیل بھی کی تھی۔