اولاد نہ ہونے پر والدین کا بیٹے کے خلاف مقدمہ

بھارت میں والدین، بیٹے کے خلاف کھڑے ہو گئے اور انوکھا کیس کر دیا۔ کہا بیٹے کی دھوم دھام سے شادی کی لیکن اس کی ابھی تک کوئی اولاد نہیں ہوئی، تو اب وہ زندگی پر ہوئے سارے اخراجات واپس کرے، جو پاکستانی 12 کروڑ سے زائد بنتے ہیں۔

والدین کا کہنا ہے کہ بیٹے کو امریکا سے تعلیم دلوا کر پائلٹ بنایا، وہ 2007 میں واپس آگیا، جس کے بعد 2016 میں دھوم دھام سے شادی کی، اور سارا خرچہ انہوں نے خود کیا، کیونکہ وہ اس کے بچے دیکھنا چاہتے تھے، لیکن ایسا نہ ہوا۔

انہوں نے شادی پر بیٹے کو ایک کروڑ اڑتالیس لاکھ کی لگثری گاڑی گفٹ کی، اور فائیو اسٹار ہوٹل میں ولیمہ کیا۔

61 سالہ سنجیو پرشاد اور 57 سالہ سادھنا نے درخواست میں یہ بھی بتایا کہ بیٹے اور بہو کو اپنے خرچے پر ہنی مون کے لیے تھائی لینڈ بھی بھیجا۔

والدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ سب اس لیے کیا، کہ ان کا بیٹا ان کی نسل بڑھا سکے لیکن ایسا ابھی تک نہیں ہوسکا، اور اس کو بڑے کرنے کا جو خواب تھا وہ اس نے توڑ دیا۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنے بیٹے اور بہو دونوں سے اس بارے میں بات کی کہ وہ مرنے سے پہلے اپنے پوتے کو دیکھنا چاہتے ہیں، لیکن انہوں نے کوئی توجہ نہیں جس پر وہ کیس کرنے پر مجبور ہو گئے۔

والدین نے دعوی کیا ہے کہ وہ بیٹے پر ابھی تک 12 کروڑ سے زائد کا خرچہ کر چکے ہیں، جو اب انہیں واپس چاہیے، پھر بھی ماں باپ تو ماں باپ ہوتے ہیں، انہوں نے بیٹے کو ایک سال کا مزید وقت دینے کا بھی کہا ہے کہ اگر وہ اس سال انہیں وارژث دے دیتا ہے، تو وہ اس معاف کر دیں گے، ورنہ اسے پوری ادائیگی کرنی پڑے گی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ہریدوار ڈسٹرکٹ کورٹ میں جمع کرائے گئے الزام کو ‘ذہنی اذیت اور ہراسانی’ کے طور پر درج کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں