سینئر امریکی سینیٹر لنزے گراہم نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں مطالبہ کیا کہ یوکرین پر ماسکو کے حملے کے بعد ’روس میں کوئی‘ شخص صدر ولادیمیر پیوٹن کو قتل کردے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق نشریاتی ادارے ’فوکس نیوز‘ کے میزبان سین ہینیٹی سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی سینیٹر نے کہا کہ ’یہ کس طرح ختم ہوگا؟ روس میں اس اقدام کے لیے کسی شخص کو باہر نکالنا ہوگا‘۔
بعد ازاں انہوں نے ٹوئٹ میں اپنا مطالبہ دہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’صرف روس کے لوگ ہی اس مسئلے کو حل کرسکتے ہیں‘۔
سینٹیر نے رومی حکمران جولیس سیزر کو قتل کرنے والے ایک رومی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کیا یہ روس میں ایک بروٹس ہے؟
سابق صدارتی امیدوار نے یہ بھی کہا کہ روسی فوج میں ’کرنل اسٹافنبرگ‘ جیسے کامیاب جرنل بھی موجود تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’آپ اپنے ملک اور دنیا کو عظیم خدمات فراہم کر سکتے ہیں‘۔
کانگریس میں 20 سال سے زائد خدمات انجام دینے اور ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کے قریبی ساتھی رہنے والے سینیٹر نے روس یوکرین جنگ کے پہلے روز ایک قرارداد پیش کی تھی جس میں روسی صدر اور ان کے فوجی کمانڈروں کے ’جنگی جرائم‘ کے ارتکاب پر مذمت کی گئی تھی، اور ان کے اس عمل کو انسانیت کے خلاف جرائم قرار دیا تھا۔
یوکرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے ولادیمیر پیوٹن کے حملے کے بعد سے کم از کم 350 شہری ہلاک ہو چکے ہیں، اور 10 لاکھ سے زیادہ ملک چھوڑ چکے ہیں۔
ماسکو کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے شہری علاقوں کو نشانہ نہیں بنایا جبکہ اس کے برعکس وسیع شواہد موجود ہیں۔